جنگ بندی کے بعد غزہ میں فلسطینیوں نے منایا جیت کا جشن
فلسطینی وقت کے مطابق صبح 2 بجے غزہ نعروں سے گونج اٹھا سب کا ایک ہی نعرہ تھا ہو گی فتح غزہ سے قدس تک کے نعروں کے ساتھ فلسطینی مزاحمت کی جیت کا جشن لوگوں نے سڑکوں پر اتر کر منایا جب کہ لوگوں نے اسپیکر نعرہ تکبیر لگا کر اپنی خوشی کا اظہار کیا اور ایک دوسری کو مبارک باد پیش کی مقامی ذرائع ابلاغ نے نقل کیا ہے جیسے جنگ بندی کا اعلان ہوا اور صہیونی حکومت نے اپنی شکست نے تسلیم کی تو غزہ کی عوام سڑکوں پر اتر آئی اور تالیاں اور گاڑیوں کا ہارن بجا بجا کر اپنی خوشی کا اظہار کر رہے تھے۔
جماران خبر رسان ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطینی وقت کے مطابق صبح 2 بجے غزہ نعروں سے گونج اٹھا سب کا ایک ہی نعرہ تھا ہو گی فتح غزہ سے قدس تک کے نعروں کے ساتھ فلسطینی مزاحمت کی جیت کا جشن لوگوں نے سڑکوں پر اتر کر منایا جب کہ لوگوں نے اسپیکر نعرہ تکبیر لگا کر اپنی خوشی کا اظہار کیا اور ایک دوسری کو مبارک باد پیش کی مقامی ذرائع ابلاغ نے نقل کیا ہے جیسے جنگ بندی کا اعلان ہوا اور صہیونی حکومت نے اپنی شکست نے تسلیم کی تو غزہ کی عوام سڑکوں پر اتر آئی اور تالیاں اور گاڑیوں کا ہارن بجا بجا کر اپنی خوشی کا اظہار کر رہے تھے۔
جنگ بندی کے اعلان سے 30 منٹ قبل ، صہیونی میڈیا نے جنوبی مقبوضہ فلسطین کے علاقے ایشکول میں الارم سائرن آواز کی سننے کی اطلاع دی ہے القسام کے ترجمان نے کہا کہ ہم مزاحمت میں امت مسلمہ کی نمایندگی میں قدس کی جنگ میں داخل ہوئے اور اللہ کے فضل و کرم سے اس جنگ سے سر بلند ہو کر نکلیں ہیں اور الحمد للہ دشمن کی فوج کو سرنگوں کر نے میں کامیاب ہوئے ہیں۔
کتائب القسام کے ترجمان ابوعبیدہ نے کہا کہ ہم نے پورے مقبوضہ فلسطین کو نشانہ بنانے کا منسوبہ بنا لیا تھا اور اگر اسرائیل جنگ بندی کا اعلان نہ کرتا تو ہم صہیونی حکومت کے قبضے میں سارے علاقے کو نشانہ بناتے انہوں نے کہا کہ ہم صہیونی حکومت کے لئے اس بات کو واضح کر دیتے ہیں کہ ابھی بھی ہمارا یہ منصوبہ میز پر موجود ہے اور اب کی بار ہمارا جوابی پہلے سے کافی سخت ہوگا اور اس بار ہم پورے علاقے کو نشانہ بنائیں گے۔