امام خمینی(رح)

اسلامی سربراہوں کا سلوک کیسا تھا؟

اسلامی حکومت اور دوسری حکومتوں کے مابین ایک فرق یہ بھی ہے کہ اسلامی حکومت میں محبت اور ایثار کا ماحول پایا جاتا ہے اسلامی حکومت میں دنیاوی اعتبار سے ملک کے صدر اور ایک چھوٹے سے شہری میں کوئی فرق نہیں ہوتا جس طرح رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام

اسلامی سربراہوں کا سلوک کیسا تھا؟

اسلامی حکومت اور دوسری حکومتوں کے مابین ایک فرق یہ بھی ہے کہ اسلامی حکومت میں محبت اور ایثار کا ماحول پایا جاتا ہے اسلامی حکومت میں دنیاوی اعتبار سے ملک کے صدر اور ایک چھوٹے سے شہری میں کوئی فرق نہیں ہوتا جس طرح رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام نے اپنی حکومت کے دوران اپنے اور عام آدمی کے درمیان کوئی فرق نہیں سمجھا تھا اور ایک عام آدمی کی طرح زندگی بسر کر کے تاریخ میں ایک مثال قایم کی ہے ایسا باکل نہیں تھا کہ اب جب رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم امت کے سربراہ بن گئے ہیں تو وہ ان پر حکومت کریں اور دوسرے حکام کی طرح ان پر حاکمیت کریں بلکہ آپ ہمیشہ مسجد میں تشریف لاتے تھے اور لوگوں کے درمیان بیٹھ کر ان کی مشکلات کو سنتے تھے ان کے مسائل کو حل کرتے تھے اور اس طرح لوگوں کے درمیان میں بیٹھتے تھے کہ اگر کوئی اجنبی مسجد میں داخل ہوتا تھا تو اس کے لئے یہ پہچاننا کافی سخت ہوجا تھا کہ ان میں سے کون پیغمبر ہے۔

جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے اسلامی حکومت اور دوسری حکومتوں کے مابین پائے جانے والے فرق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی حکومت اور دوسری حکومتوں کے مابین ایک فرق یہ بھی ہے کہ اسلامی حکومت میں محبت اور ایثار کا ماحول پایا جاتا ہے اسلامی حکومت میں دنیاوی اعتبار سے ملک کے صدر اور ایک چھوٹے سے شہری میں کوئی فرق نہیں ہوتا جس طرح رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم اور امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام نے اپنی حکومت کے دوران اپنے اور عام آدمی کے درمیان کوئی فرق نہیں سمجھا تھا اور ایک عام آدمی کی طرح زندگی بسر کر کے تاریخ میں ایک مثال قایم کی ہے ایسا باکل نہیں تھا کہ اب جب رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم امت کے سربراہ بن گئے ہیں تو وہ ان پر حکومت کریں اور دوسرے حکام کی طرح ان پر حاکمیت کریں بلکہ آپ ہمیشہ مسجد میں تشریف لاتے تھے اور لوگوں کے درمیان بیٹھ کر ان کی مشکلات کو سنتے تھے ان کے مسائل کو حل کرتے تھے اور اس طرح لوگوں کے درمیان میں بیٹھتے تھے کہ اگر کوئی اجنبی مسجد میں داخل ہوتا تھا تو اس کے لئے یہ پہچاننا کافی سخت ہوجا تھا کہ ان میں سے کون پیغمبر ہے۔

اسلامی تحریک کے رہنما نے فرمایا کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنی سیرت سے آنے والوں تمام سربراہوں کو بتایا دیا کہ اگر امت کی سربراہی کرنی ہے تو ان کے درمیان رہ کر کرو ایسا نہ ہو کہ ایک شخص تخت پر بیٹھ جائے اور بقیہ اس کے سامنے کھڑے رہ کر اس شرمسار ہوتے رہیں اسی طرح امام علی علیہ السلام نے اپنی حکومت کے دوران خود اپنے کاندھوں پر اناج اٹھا کر یتیموں اور غریبوں میں تقسیم کیا ہے۔

ای میل کریں