حماس نے صہیونی حکومت کے خلاف انسانی حقوق کی رپورٹ کا خیرمقدم کیا
فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک کے ترجمان نے ہیومن رائٹس واچ کی اس رپورٹ کو صیہونی حکومت کی طرف سے نسل پرستانہ جرائم کے ارتکاب کے سلسلے کی ایک سیریز کا حصہ قرار دیا اور عالمی برادری سے اس حکومت سے پوچھ گچھ اور سزا دینے کا مطالبہ کیا حماس نے آج ہیومن رائٹس واچ کی اس رپورٹ کا خیرمقدم کیا ہے جس میں فلسطینیوں کے ساتھ صیہونی حکومت کے سلوک اور نسل پرستی کو بیان کیا گیا ہے حازم قاسم نے سپنٹک نیوز سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہاحماس نے ہیومن رائٹس واچ کی اس رپورٹ کا خیرمقدم کیا ہے ، جس نے اپنے ثبوتوں سے یہ ثابت کیا ہے کہ صہیونی حکومت نے ہمیشہ نسل پرستی اور فلسطینیوں کے خلاف ظلم و ستم کی اپنی پالیسی کے ذریعے انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک کے ترجمان نے ہیومن رائٹس واچ کی اس رپورٹ کو صیہونی حکومت کی طرف سے نسل پرستانہ جرائم کے ارتکاب کے سلسلے کی ایک سیریز کا حصہ قرار دیا اور عالمی برادری سے اس حکومت سے پوچھ گچھ اور سزا دینے کا مطالبہ کیا حماس نے آج ہیومن رائٹس واچ کی اس رپورٹ کا خیرمقدم کیا ہے جس میں فلسطینیوں کے ساتھ صیہونی حکومت کے سلوک اور نسل پرستی کو بیان کیا گیا ہے حازم قاسم نے سپنٹک نیوز سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہاحماس نے ہیومن رائٹس واچ کی اس رپورٹ کا خیرمقدم کیا ہے ، جس نے اپنے ثبوتوں سے یہ ثابت کیا ہے کہ صہیونی حکومت نے ہمیشہ نسل پرستی اور فلسطینیوں کے خلاف ظلم و ستم کی اپنی پالیسی کے ذریعے انسانیت کے خلاف جرائم کا ارتکاب کیا ہے۔
حماس کے ترجمان نے کہا کہ غیرجانبدار اور بین الاقوامی ادارہ کی جانب سے جاری کردہ یہ رپورٹ حقائق پر مبنی ہے جس نے ایک مرتبہ پھر اور ایک بار پھر فلسطینیوں کے خلاف قابض اور جاری حکومت کی جانب سے غیر انسانی جرائم اور بین الاقوامی قانون کی سنگین اور مستقل خلاف ورزی کی فلسطینی داستان کو ثابت کردیا اور پوری دنیا پر ایک بار پھر واضح ہوگیا کہ صہیونی حکومت کس قدر فلسطین کے مظلوم لوگوں پر ظلم کر رہی ہے اور مسلسل فلسطین کے مسلمانوں کو اپنے مظالم کا شکار بنایا ہوا ہے۔
قاسم نے ہیومن رائٹس کی رپورٹ کو صہیونی حکومت کی غیرانسانی جرائم کے مرتکب ہونے کی مذمت کرنے والی اسی طرح کی خبروں کے سلسلے کی ایک کڑی قرار دیا اور کہا کہ عالمی برادری کو اسرائیل ان جرائم کی سز دینے کے لئے سنجیدہ اور عملی اقدام اٹھانا چاہیے.