ایران خطے کی مظلوم عوام کا بہترین حامی ہے
جہاد اسلامی فلسطین کے سکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے منگل کی شام کو یمنی چینل المسیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے عرب ممالک کی جانب سے صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے سمیت ایران اور فلسطین وغیرہ مختلف امور پر گفتگو کی، جہاد اسلامی فلسطین کے سکریٹری جنرل نے یمنی عوام کے استحکام اور مزاحمت کی تعریف کرتے ہوئے اس ملک کے خلاف سعودی اتحاد کے جارحیت کی طرف اشارہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ اس ملک کے خلاف جنگ کا کوئی جواز نہیں ہے ،یمن اور فلسطین تعلقات کے بارے میں زیاد النخالہ نے کہا کہ یمن مزاحمت اور استحکام میں فلسطین کا جڑواں بھائی ہے جو ہر لحاظ سے ہمیشہ فلسطینی مزاحمت کے ساتھ کھڑا ہے۔
زیاد النخالہ نے اپنی گفتگو کے ایک اور حصے میں بعض عرب ممالک اور صیہونی حکومت کے مابین تعلقات کو معمول پر لانے کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ بدقسمتی سے کچھ عرب حکومتیں امریکی پالیسیوں کو نافذ کرتی ہیں نیز یہ بھی واضح ہو گیا ہے کہ وہ تعلقات معمول پر لاتے ہوئے صیہونی حکومت کی پالیسی پر بھی عمل درآمد کر رہے ہیں۔
اپنے انٹرویو کے ایک اور حصے میں جہاد اسلامی فلسطین کے سکریٹری جنرل نے ایران کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ایران کے خلاف اس طرح سے شدید حملے ہونے کی وجہ اس ملک کی فلسطینی عوام کا ساتھ دینے صیہونی منصوبے کی مخالفت ہے،انھوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ایران خطے کی مظلوم اقوام کے ساتھ یکجہتی کا نمونہ ٔ عمل ہے ، زیاد النخالہ نے کہا کہ ایران میں شاہ کے دور حکومت میں ، تمام عربوں نے ایران اور دشمن حکومت کا خیرمقدم کیاتاہم اسلامی انقلاب کے بعد ایران اور ریاستہائے متحدہ امریکہ کے بارے میں ایران مؤقف کی وجہ سے ان کے اس ملک کے ساتھ تنازعات پیدا ہوگئے۔
انھوں نے کہا کہ اس میں عرب حکمرانوں کا کیا نقصان ہے کہ ایران امریکہ اور اسرائیل کے مظالم کے مقابلہ میں فلسطین اور یمن کا دفاع کر رہا ہے؟، النخالہ نے یہ بھی یاد دلایاکہ سعودی عرب اسلحہ خریدنے اور یمنی عوام کا محاصرہ کرنے کے لئے اربوں ڈالر خرچ کرتا ہے جبکہ اسی وقت تھوڑی مقدار میں بھی فلسطینی عوام کی امداد کو قبول نہیں کرتا ہے