امام خمینی(رہ) کی نظر میں حکومت کا کیا مقصد؟
امام خمینی(رہ)کے نقطہ نظرسے حکومت کا مقصد کیا ہے؟ یہ سوال بہت سارے سیاستدانوں کے لئے کئی بار دہرایا گیا ہو گا جنہوں نے پہلوی حکومت کے برسوں میں امام کی جدوجہد کو دیکھا ہے امام خمینی(رہ) نے ہمیشہ اپنی حکومت کے مقاصد میں سیعرہ علوی کو بیان کیا ہے انہوں نے ہمیشہ اس بات کی تاکید کی ہے کہ ان کا طریقہ کار وہی حکومت علوی کا طریقہ کار ہے انہوں نے اپنی ایک تقریر میں امام علی علیہ السلام کی حکومت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ایک مرتبہ ایک یہودی امام علی (ع) کے پاس گیا اور ادعی کیا کہ یہ زرہ میرا ہے اور جج نے حضرت امری علیہ اسلام کو طلب کیا جج نے حضرت امیر کے خلاف فیصلہ سنایا لیکن آپ ان ساری جمہوری حکومتوں آپ کوئی ایک ایسی حکومت تلاش کر کے دیکھائیں اصلی اور حقیقی آزای تو اسلامی حکومت میں ہے اسلامی جمہوریت اور مغربی جمہوریت کے درمیان بنیادی فرق پایا جاتا ہے اسلامی جمہوریت کا محور انسانیت ہے اسلامی حکومت الہی حکومت ہے امام فرماتے ہیں۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی(رہ)کے نقطہ نظرسے حکومت کا مقصد کیا ہے؟ یہ سوال بہت سارے سیاستدانوں کے لئے کئی بار دہرایا گیا ہو گا جنہوں نے پہلوی حکومت کے برسوں میں امام کی جدوجہد کو دیکھا ہے امام خمینی(رہ) نے ہمیشہ اپنی حکومت کے مقاصد میں سیعرہ علوی کو بیان کیا ہے انہوں نے ہمیشہ اس بات کی تاکید کی ہے کہ ان کا طریقہ کار وہی حکومت علوی کا طریقہ کار ہے انہوں نے اپنی ایک تقریر میں امام علی علیہ السلام کی حکومت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ ایک مرتبہ ایک یہودی امام علی (ع) کے پاس گیا اور ادعی کیا کہ یہ زرہ میرا ہے اور جج نے حضرت امری علیہ اسلام کو طلب کیا جج نے حضرت امیر کے خلاف فیصلہ سنایا لیکن آپ ان ساری جمہوری حکومتوں آپ کوئی ایک ایسی حکومت تلاش کر کے دیکھائیں اصلی اور حقیقی آزای تو اسلامی حکومت میں ہے اسلامی جمہوریت اور مغربی جمہوریت کے درمیان بنیادی فرق پایا جاتا ہے اسلامی جمہوریت کا محور انسانیت ہے اسلامی حکومت الہی حکومت ہے امام فرماتے ہیں۔
اسلامی تحریک کے رہنما امام خمینی نے ایک ایسی جمہوری حکومت کی بنیاد رکھی تھی جس کا بنیادی قانون اسلامی تھا اکثرجمہوری حکومتیں لوگوں پر کنٹرول حاصل کر کے سارے اختیار اپنے ہاتھ میں رکھتی ہے لیکن امام خمینی(رح) فرماتے ہیں ہم ایسی حکومت بنانا چاہتے ہیں جس میں لوگوں کی رائے شامل ہو گی اور یہاں کے حکام لوگوں کے حاکم نہیں بلکہ ان کے خادم ہوں گے۔