امام خمینی(رح)

قرآن کی توہین انبیاء کی توہین ہے

ایک مرتبہ پھر ایک شر پسند شخص نے اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں کو خوش کرنے کے لئے قرآن کریم کی توہین کی ہے لیکن اس بار توہین کرنے والا کسی یورپ ملک سے نہیں بلکہ ہندوستان کے شہر لکھنو سے ہے قرآن کریم ایک مقدس کتاب ہے جس کا علم ہر کسی کو نہیں ہے قرآن کریم

قرآن کی توہین انبیاء کی توہین ہے

ایک مرتبہ پھر ایک شر پسند شخص نے اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں کو خوش کرنے کے لئے قرآن کریم کی توہین کی ہے لیکن اس بار توہین کرنے والا کسی یورپ ملک سے نہیں بلکہ ہندوستان کے شہر لکھنو سے ہے قرآن کریم ایک مقدس کتاب ہے جس کا علم ہر کسی کو نہیں ہے قرآن کریم کے بارے میں علم کے نہ ہونے اور جہالت کی وجہ سے اس طرح کے اعتراض کئے جاتے ہیں قرآن کریم نے صرف اسلام کی بات نہیں کی ہے بلکہ اس عظیم الشان کتاب میں عیسائیوں اور یہودیوں کے انبیاء کی بھی بہترین انداز میں صفات بیان کی گئی ہیں قرآن کریم میں تقریبا 26 نبیوں کا ذکر ہوا ہے جن میں سب سے زیادہ حضرت موسی کا ذکر ہوا ہے قرآن کریم تمام انسانوں کے لئے ہدایت اور رہنمائی کا ذریعہ ہے اس آسمانی کتاب نے انسانوں کو ایک دوسرے کے ساتھ زندگی بسر کرنے اور پیار محبت سے رہنے کی تاکید کی ہے قرآن کریم نے ظلم اور ظالم کی مذمت اور مظلوم کا دفاع کیا ہے یہ وہ کتاب ہے جو مسلمان کو اپنے کافر ہمسایے کے ساتھ بھی بہترین سلوک روا رکھنے کی تاکید کرتی ہے۔

امام خمینی پورٹل کی سایٹ کی اردو نے ذرائع ابلاغ سے نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ ایک مرتبہ پھر ایک شر پسند شخص نے اسلام اور مسلمانوں کے دشمنوں کو خوش کرنے کے لئے قرآن کریم کی توہین کی ہے لیکن اس بار توہین کرنے والا کسی یورپ ملک سے نہیں بلکہ ہندوستان کے شہر لکھنو سے ہے قرآن کریم ایک مقدس کتاب ہے جس کا علم ہر کسی کو نہیں ہے قرآن کریم کے بارے میں علم کے نہ ہونے اور جہالت کی وجہ سے اس طرح کے اعتراض کئے جاتے ہیں قرآن کریم نے صرف اسلام کی بات نہیں کی ہے بلکہ اس عظیم الشان کتاب میں عیسائیوں اور یہودیوں کے انبیاء کی بھی بہترین انداز میں صفات بیان کی گئی ہیں قرآن کریم میں تقریبا 26 نبیوں کا ذکر ہوا ہے جن میں سب سے زیادہ حضرت موسی کا ذکر ہوا ہے قرآن کریم تمام انسانوں کے لئے ہدایت اور رہنمائی کا ذریعہ ہے اس آسمانی کتاب نے انسانوں کو ایک دوسرے کے ساتھ زندگی بسر کرنے اور پیار محبت سے رہنے کی تاکید کی ہے قرآن کریم نے ظلم اور ظالم کی مذمت اور مظلوم کا دفاع کیا ہے یہ وہ کتاب ہے جو مسلمان کو اپنے کافر ہمسایے کے ساتھ بھی بہترین سلوک روا رکھنے کی تاکید کرتی ہے۔

بنیادی طور پر قرآن کریم کتاب توحید اور پروردگار کی شناخت کا ذریعہ ہے قرآن کریم نے انبیاء علیھم السلام کی بعثت کے اہداف کو بیان کیا ہے اور تقریبا 500  آیتیں ایسی ہیں جن میں اللہ تعالی نے اخلاقی مباحث اور شرعی احکام کو بیان کیا ہے یاد رہے کہ انبیاء علیھم السلام نے ہمیشہ مومنین کو عدالت اور عدل کی طرف دعوت دی ہے اور ظالموں کے خلاف اللہ کی راہ میں مظلوموں کے ساتھ کھڑے ہو کر انسانی حقوق کی حفاظت کرنے کے لئے قیام کرنے کی تاکید کی ہے یہ وہ تعلیمات ہیں جن کی قرآن کریم نے بہت زیادہ تاکید کی ہے۔اگر کوئی انبیاء علیھم السلام کو پیچاننا چاہتا ہے تو اسے قرآن کریم کی طرف رجوع کرنا ہوگا قرآن کریم اللہ تعالی کا انسانوں کے لئے پیغام ہے جو انسانوں کی ہدایت کرتا ہے اور انھیں تاریکی سے نکال کر نور کی طرف لے جاتا ہے اب ایسی با عظمت کتاب کی توہین کرنے والا شخص مسلمان نہیں بلکہ شیطان ہے جو اپنی اس حرکت سے مسلمانوں کے دلوں کو مجرح کرکے اپنی اہداف اور مقاصد میں کامیاب ہونا چاہتا ہے لیکن وہ اس بات سے غافل ہے کہ خود خداوند کریم نے فرمایا ہے کہ إِنّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَ إِنّا لَهُ لَحافِظُونَ۔خداوند متعال کا فرمان ہے: ہم نے اس ذکر )قرآن ( کو نازل کیا ہے اور ہم ہی اس کی حفاظت کرتے ہیں۔معلوم ہوا کہ قرآن مجید اللہ کی کتاب ہے اور پروردگار عالم ہر طرح سے اس کا محافظ ہے ۔دوسری جگہ سورہ فرقان میں ارشاد ہوتا ہے:   تَبَارَكَ الَّذِي نَزَّلَ الْفُرْقَانَ عَلَىٰ عَبْدِهِ لِيَكُونَ لِلْعَالَمِينَ نَذِيرًابا برکت ہے وہ ذات کہ جس نے فرقان کو نازل کیا اپنے بندے پر تاکہ وہ عالمین کے لئے نذیر )ڈرانے والا( بن جائے۔

ای میل کریں