امام موسی کاظم علیہ السلام کو اگر موقع ملتا تو وہ بھی ضرور قیام کرتے:امام خمینی(رہ)
علمائے اسلام ائمہ اطہار اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ہمیشہ ان بادشاہوں کی مخالفت کی ہے یہ جو خلافت کے نام پر بادشاہت کر رہے تھے ان سب کی مخالفت کی ہے خلافت کا لباس اوڑے ہوئے انہی بادشاہوں میں سے ایک بادشاہ ہارون تھا جس نے دس یا پندرہ سال تک امام موسی کاظم علیہ السلام کو قید میں رکھا کیا انکا قصور صرف اتنا تا کہ وہ نماز پڑھتے تھے ج کہ ہارون اور مامون خودبھی نماز پڑھتے تھے وہ تو امام جماعت بھی تھے اور امام جمعہ بھی تھے ان کو کسی نے نہیں پکڑا لیکن امام موسی کاظم علیہ السلام کو صرف اسی لئے جیل میں بند کیا گیا کہ وہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کی اولاد میں سے تھے اور بادشاہ جانتے تھے کہ وہ دین اسلام اور اور سنت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا دفاع کریں گے اسی وجہ سے ہارون نے اپنی حکومت کی خاطر امام علیہ السلام کو جیل میں بند رکھا اور پھر زہر دے کر شہید کر دیا۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے امام موسی کاظم علیہ السلام کی شہادت کے موقع پر فرمایا کہ علمائے اسلام ائمہ اطہار اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ہمیشہ ان بادشاہوں کی مخالفت کی ہے یہ جو خلافت کے نام پر بادشاہت کر رہے تھے ان سب کی مخالفت کی ہے خلافت کا لباس اوڑے ہوئے انہی بادشاہوں میں سے ایک بادشاہ ہارون تھا جس نے دس یا پندرہ سال تک امام موسی کاظم علیہ السلام کو قید میں رکھا کیا انکا قصور صرف اتنا تا کہ وہ نماز پڑھتے تھے ج کہ ہارون اور مامون خودبھی نماز پڑھتے تھے وہ تو امام جماعت بھی تھے اور امام جمعہ بھی تھے ان کو کسی نے نہیں پکڑا لیکن امام موسی کاظم علیہ السلام کو صرف اسی لئے جیل میں بند کیا گیا کہ وہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کی اولاد میں سے تھے اور بادشاہ جانتے تھے کہ وہ دین اسلام اور اور سنت رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کا دفاع کریں گے اسی وجہ سے ہارون نے اپنی حکومت کی خاطر امام علیہ السلام کو جیل میں بند رکھا اور پھر زہر دے کر شہید کر دیا۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ہارون نے امام موسی کاظم علیہ السلام کو گرفتار کر کے کئی سال تک جیل میں بند رکھا تھا یا مامون نے حضرت امام رضا علیہ السلام کو نظر بند کیا ہوا تھا اس کی اصلی وجہ یہ تھی کہ یہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی سنت اور دین الہی کے خلاف ہونے والے منصوبوں کے مخالف تھے اور ہارون اس بات کو اچھی طرح جانتا تھا کہ اگر امام موسی کاظم علیہ السلام کو آزاد چھوڑ دیا جائے تو وہ اس کا جینا حرام کر دیں گے اور امام علیہ السلام ان ظالموں کو کسی پر ظلم نہیں کرنے دیں گے وہ اسلام اور مسلمانوں کا دفاع کریں گے ان کی نظر میں اسلام کی بہت اہمیت ہے وہ اسلام کی خاطر اپنی جان بھی قربان کر دیں گے لیکن حقیقی اسلام کو لوگوں تک ضرور پہنچائیں گے انہوں نے فرمایا کہ امام موسی کاظم علیہ السلام کوبھی اگر موقع ملتا تو وہ ان ظالموں کے خلاف قیام کرتے۔
امام خمینی (رہ) نے فرمایا کہ بنی امیہ اور بنی عباس نے بنی ہاشم کے خلاف ایک ہی پالیسی اپنا رکھی تھی ان دونوں نے بنی ہاشم کو یا قید میں رکھا یا شہید کر دیا کیوں ان کو ڈر تھا کہ اگر بنی ہاشم کو آزاد چھوڑ دیا جائے تو وہ اسلام کےحق میں اور ظلم کے خلاف بولیں گے۔