ایک لبنانی کا اپنی بیٹی کو امام خمینی کا تعارف کرانے کے لئے دلچسپ طریقہ کار
ایک مرتبہ میرے ایک دوست نے مجھ سے پوچھا کہ آپ کے گھر میں کس کی تصویر لگئی ہوئی ہے اور اس تصویر میں بیٹھے ہوئے شخص کا کیا نام ہے تو میں نے اس سے کہا کہ ان کا نام امام خمینی ہے لیکن میرے والد نے بتایا کہ ان کا ایک دوسرا نام بھی ہے۔
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق لبنان کی معروف سماجی شخصیت زہرا قبیحی نے المیادین بیوز نٹ ورک کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے لبنان کی مزاحمت کے سربراہ سید حسن نصراللہ کو خراج تحسین پیش کیا جسے لوگوں نے سوشل میڈیا پر بہت پسند کیا اور ان کے اس بیان کو سوشل میڈیا پر کافی مقبولیت ملی ہے اس لبنانی خاتوں نے اپنے بیان میں امام خمینی سے آشنائی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ہوئے کہا کہ میں بچپن سے ہی امام خمینی(رح) کو جانتی ہوں انہوں نے کہا کہ جب میں چھوٹی تھی تو میرے والد رات کو سونے سے پہلے مجھے ایک بہادر شخص کی کہانیاں سناتے تھے۔
زہرا قبیحی نے کہا مجھے لگتا تھا کہ یہ کہانیاں کارٹونز کی ہیں جو بچے دیکھتے رہتے ہیں اور جب میں اپنے والد سے پوچھتی تھی کہ اس بہادر کا کیا نام ہے تو وہ کہا کرتے تھے کہ اس کا نام روح اللہ ہے تو میرے دل میں بھی یہ تمنا پیدا ہوتی تھی کہ میں بھی اس بہادر کی طرح بنوں والد محترم نے ان کی اتنی کہانیاں سنائیں کہ میرے دل میں ان کے لئے ایک عجیب محبت پیدا ہو گئی اور وہ میرے آئڈیل بن گئے۔
انہوں نے کہا کہ ایک مرتبہ میرے ایک دوست نے مجھ سے پوچھا کہ آپ کے گھر میں کس کی تصویر لگئی ہوئی ہے اور اس تصویر میں بیٹھے ہوئے شخص کا کیا نام ہے تو میں نے اس سے کہا کہ ان کا نام امام خمینی ہے لیکن میرے والد نے بتایا کہ ان کا ایک دوسرا نام بھی ہے اور انہوں نے ہنستے ہوئے کہا کہ ان کا نام روح اللہ ہے تو میرے دل کی دھڑکن تیز ہو گئی اور میں حیرت سے اپنے باپ کو دیکھنی لگی تھی اور انہوں نے بھی اس دن مجھے ہنستے ہوئے بتایا کہ بیٹا تمہاری کہانیوں کا ہیرو روح اللہ یہیں ہیں۔
لبنانی شخص کے اس طرز عمل سے ہم نے یہ بات سیکھی ہے کہ اگر کوئی اپنے بچوں کی تربیت کرنا چاہتا ہے رو اسے عملی طور پر بچوں کے سامنے وہ کام کرنے ہوں گے ہم خیالی بہادروں کی جگہ اپنے بچوں کو حقیقی بہادروں اور مجاہدوں کے بارے میں بتائیں۔