نوفل لوشاتو سے امام خمینی کی بہو نے اپنے شوہر کو کیسے خدا حافظ کیا
راوی:فاطمہ طبا طبائی
امام خمینی(رح) کی بہو فاطمہ طبا طبائی اپنی ایک یاد داشت میں نقل کرتی ہیں مجھے مشورہ دیا گیا کہ میں کچھ عرصے کے لیئے اپنے بچوں کے ساتھ اپنے شوہر کے بھائی کے پاس جاوں احمد نے بھی اس مشورے کو مان لیا تھا کچھ ہی دیر بعد رخصتی کے سخت لمحے آگئے میں نے امام اور امی سے خدا حافظی کی لیکن احمد اور میری آنکھوں کی درمیان خدا حافظی کے لئے کوئی لفظ نہیں تھا ہم دونوں کی نگاہیں ہماری محبت کو بیان کر رہیں تھیں میں نے کوشش کی کہ احمد میری وجہ سے پریشان نہ ہوں لیکن وہ مجھ سے زیادہ پریشان تھے وہ امام کی جان اور انقلاب کے لیئے پریشان تھے سرد رات میں ہم ٹرین سے آلمان چلے گئے لیکن ہماری پریشانی نوفل لوشاتو سے تہران جانے والا جہاز تھا جس میں اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی اور ان کے اہل خانہ سوار تھے۔