امام خمینی(رح)

دشمن ایران کی طاقت کو کمزور کرنا چاہتا ہے

اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ہمیں اپنے اتحاد کو اسی طرح باقی رکھنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے

دشمن ایران کی طاقت کو کمزور کرنا چاہتا ہے

اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ہمیں اپنے اتحاد کو اسی طرح باقی رکھنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے اس وقت شکست کہایا ہوا دشمن ملک کے حالات کے کشیدہ بنا کر ایرانی قوم کی طاقت کو کمزور کرنا چاہتا ہے لیکن ہمیں اپنی اس طاقت کو مزید مستحکم اور مضبوط بنانے کی کوشش کرنی ہے اگر کوئی آپ کے درمیان اختلاف کی باتیں کرتا ہے تو وہ آپ کا دوست نہیں ہو سکتا ہمیں اس بات کا خیال رکھنا ہے کہ خدا نخواستہ کل بیرون ملک کو ہمارے بارے میں یہ نہ کہے کہ یہ ملک کو بھی نہیں بنا سکے ان چھوٹے بڑے تو ایک دوسے کے پیچھے پڑے ہیں جب کہ ان کے ملک کو بہت بڑا لاحق ہے اور ملک کے بجاے اپنے بارے میں سوچ رہے ہیں اور دشمن کے بجاے خود ہی ایک دوسرے کے ساتھ لڑھ رہے ہیں ہمیں اپنی قلموں اور زبانوں کو دشمن کے خلاف استعمال کرنا ہے دشمن کے مقابلے میں ہم سب کی ایک آواز ہو اور اگر ہمارے ملک کو ہماری ضرورت پڑے تو ہم سب کو میدان جنگ میں ایک دوسرے کا سہارا بن کر حاضر ہونا چاہیے۔

اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد قو اسفند 1358 ہجری شمسی کو تہران میں صحافیوں سے ملاقات میں فرمایا کہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ہمیں اپنے اتحاد کو اسی طرح باقی رکھنے کی ہر ممکن کوشش کرنی چاہیے اس وقت شکست کہایا ہوا دشمن ملک کے حالات کے کشیدہ بنا کر ایرانی قوم کی طاقت کو کمزور کرنا چاہتا ہے لیکن ہمیں اپنی اس طاقت کو مزید مستحکم اور مضبوط بنانے کی کوشش کرنی ہے اگر کوئی آپ کے درمیان اختلاف کی باتیں کرتا ہے تو وہ آپ کا دوست نہیں ہو سکتا ہمیں اس بات کا خیال رکھنا ہے کہ خدا نخواستہ کل بیرون ملک کو ہمارے بارے میں یہ نہ کہے کہ یہ ملک کو بھی نہیں بنا سکے ان چھوٹے بڑے تو ایک دوسے کے پیچھے پڑے ہیں جب کہ ان کے ملک کو بہت بڑا لاحق ہے اور ملک کے بجاے اپنے بارے میں سوچ رہے ہیں اور دشمن کے بجاے خود ہی ایک دوسرے کے ساتھ لڑھ رہے ہیں ہمیں اپنی قلموں اور زبانوں کو دشمن کے خلاف استعمال کرنا ہے دشمن کے مقابلے میں ہم سب کی ایک آواز ہو اور اگر ہمارے ملک کو ہماری ضرورت پڑے تو ہم سب کو میدان جنگ میں ایک دوسرے کا سہارا بن کر حاضر ہونا چاہیے۔

رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مکمل انسان وہ ہے جو اپنے غلط کام کی اصلاح کرنے کی کوشش کرے مثال کے طور پر اگر کسی نیوز پیپر کوئی ایسی خبر شائع کر دی ہے تو غلطی انسان سے ہوتی ہے اور اس غلطی کی اصلاح کرنی ہو گئی مکمل انسان وہی جو اپنی غلطی کا اعتراف کر کے اس کی اصلاح کرے اگر کوئی غلط خبر ہوجاتی ہے تو اس کی اصلاح کر کے پھ سے شائع کرنی چاہیے یہی انسان کے اخلاص کی پہچان ہے۔

ای میل کریں