ایران علاقے کی ایک بڑی طاقت بن چکا ہے
سید حسن نصراللہ نے ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے سخت اقدامات اور پابندیوں کے خلاف ایران کی مزاحمت کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اس دوران فخر اور استقامت کا مظاہرہ کیا اور ٹرمپ ایران کے فون کال کا انتظار کرتے رہا ۔
جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے اسلامی جمہوریہ ایران کے انقلاب کی 42 ویں سالگرہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران خطے کی ایک بڑی طاقت میں تبدیل ہوگیا ہے انہوں نے ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے سخت اقدامات اور پابندیوں کے خلاف ایران کی مزاحمت کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اس دوران فخر اور استقامت کا مظاہرہ کیا اور ٹرمپ ایران کے فون کال کا انتظار کرتے رہا ۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ انقلاب اسلامی کی کامیابی کو 42 سال گزر گئے ہیں ۔ انقلاب اسلامی کی بدولت ایران نے مختلف شعبوں میں خاطر خواہ پیشرفت اور ترقی حاصل کی ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے 14 فروری بحرین کے انقلاب اسلامی کی سالگرہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بحرین عوام نے استقلال اور آزادی کی حصول میں بیشمار قربانیاں پیش کی ہیں اور بحرین کی تحریک آزادی کے سربراہ آیت اللہ شیخ عیسی قاسم کو میں سلام پیش کرتا ہوں۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ ہمیں غاصب اسرائیل کا مقابلہ کرنے کے سلسلے میں شیخ راغب حرب کے مؤقف کی ضرورت ہے ، ہمیں اسلامی مزاحمت کی پیشرفت کے لئے شہید عماد مغنیہ کے جذبہ فداکاری کی ضرورت ہے۔ ہم شہید سید عباس موسوی اور تمام شہداء کی وصیتوں کے مطابق عمل کررہے ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے ملک و قوم کو درپیش خطرہ میں کسی بھی قسم کی کوتاہی نہیں کریں گے۔
سید حسن نصر اللہ نے لبنان کے داخلی امور کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایک گروہ کا کام صرف حزب اللہ لبنان کو گالیاں دینا اور فحش بکنا ہے اور ہم اپنے طرفداروں کو نصیحت اور وصیت کرتے ہیں کہ وہ اس گروہ کا کسی بھی صورت میں مقابلہ نہ کریں کیونکہ ان کا ہمیں گالیاں دینا ان کی ناکامی اور ہماری کامیابی کی دلیل ہے۔ ان کے تمام الزامات انسانی اور اسلامی اصلوں کے خلاف ہیں ۔ ہم ہر میدان میں قوی اور مضبوط ہونے کے ساتھ مظلوم بھی ہیں اورمظلوم کے اللہ تعالی مظلوموں کے ساتھ ہے۔
حزب اللہ کے جنرل سکریڑی نے علاقے کی صورتحال کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے جانے سے وائٹ ہاوس میں ایک نئی حکومت آئی ہے جس سے علاقے کے حالات میں تبدیلی رونما ہو گی انہوں نے کہا کہ وائٹ ہاوس میں حکومت کی تبدیلی سے اسرائیل اور سعودی ایران کے ایٹمی معاہدے کی وجہ سے پریشان ہیں ان کا کہنا تھا امریکہ کی نئی انتظامییہ کا یہ کہنا وہ یمن میں جنگ کی حمایت نہیں کریں گے ایک اچھا اقدام ہے جو یمینی عوام کی مزاحمت کا نتیجہ ہے۔
سید حسن نصراللہ نے ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ کے سخت اقدامات اور پابندیوں کے خلاف ایران کی مزاحمت کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلامی جمہوریہ ایران نے اس دوران فخر اور استقامت کا مظاہرہ کیا اور ٹرمپ ایران کے فون کال کا انتظار کرتے رہا ۔
صیہونی حکومت سے اپنے شہید کا بدلہ لینے کے بارے میں حزب اللہ کے سکریٹری جنرل نے کہا کہ یہ تحریک کبھی بھی اپنی فوجیوں کے خون کو پامال نہیں ہونے دے گی اور اگراس تحریک ، لبنانی قصبوں ، دیہاتوں کو نشانہ بنایا جاتا ہے تو مزاحمت صہیونی کی بستیوں کو ختم کر دے گی۔