تاریخ کا پاورفل انسان

تاریخ کا پاورفل انسان

تاریخ کےاساتذہ، کشف کرنے والے اور تربیت کرنے والے (تاریخ کے بزرگان) انسانوں کی زندگی کی حقیقت اور حکمت کی کلید ہوتے ہیں

تاریخ کا پاورفل انسان

مرادالله دولت اف؛ تاجکستانی شخصیت

 

تاریخ کے اساتذہ، کشف کرنے والے اور تربیت کرنے والے (تاریخ کے بزرگان) انسانوں کی زندگی کی حقیقت اور حکمت کی کلید ہوتے ہیں۔ تاریخی تجربہ اس قسم کے بزرگوں (تاریخ کے عظیم انسانوں) کی زندگی میں مکاتب تعلیمات مختلف رہے ہیں اور آخر کار ایک فکری اور انسانی مکتوب پر جا کر تمام ہوتے ہیں۔ جدید مکتب کی ایجاد کرنے کے لئے ماضی کے تاریخی مکاتب کا مطالعہ کرنا چاہیئے اور اس کے بانی کی شناخت کرنی چاہیئے اور اس کے بارے میں علم و آگہی رکھنا چاہیئے لیکن ان مکاتب فکر کی شناخت اور ان عظیم انسانوں کی زندگی کا فلسفہ کوئی آسان کام نہیں ہے۔ یہ کام ہر شخص کے بس کی بات نہیں ہے. اس کے لئے وسیع نظری اور گشادہ دلی چاہیئے۔ استفادہ کرںے کے لئے عقلی اور سیاسی وسعت در کار ہے اور اس طرح کی شخصیتوں کی بے احترامی تنگ نظری ہے۔

بلا شبہہ امام خمینی اس طرح کے عظیم انسان تھے۔ ایسی شخصیت کے ہی ذریعہ تاریخ پہچانی جاتی ہے۔ ایسی شخصیت جس نے تاریخ انسانیت میں عملی اور فکری آثار چھوڑے ہیں۔ تاریخ کی تفسیر اس طرح کے عظیم انسان کے بیان سے حاصل ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر جب امام خمینی (رح) سورہ حمد کی تفسیر کرتے ہیں تو آپ کی شخصیت  خدا کی ربوبیت میں محود ہوجاتی ہے لیکن جب قرآن مجید سے حیات کی تفسیر کرتے ہیں تو حقیقت حیات نور سے پر ہوجاتی ہے، جب امام کی شخصیت کے بارے میں تفسیر کی جاتی ہے تو حیات کی حقیقتیں آشکار ہوجاتی ہیں۔ امام خمینی (رح) انسان تھے کیونکہ انسان مافوق انسان نہیں ہوسکتا۔ یہاں تک رسولخدا (ص) کی شخصیت بھی اسی طرح تھی۔ انما انا بشر مثلکم؛ یعنی میں بھی تمہارے ہی جیسا انسان ہوں (قرآن کریم، سوره 18، آیت 110)

امام خمینی (رح) در حقیقت تاریخ کی عظیم شخصیت ہیں۔ ان کا ادراک کرنا چاہیئے۔ ان کے مکتب کی ہر رخ سے شناخت کرکے درس اور عبرت حاصل کرنا چاہیئے۔ میری نظر میں آزادی کا درس اس مکتب کا بہترین درس اور تعلیم ہوگا۔

البتہ اس کے زمانہ کا جاننا کہ کن حالات میں ان کا مکتب وجود میں آیا ہے؛ بھی ضروری اور اہم ہے۔ عملی اور فکری مکاتب میں زندگی کی بہت ساری گرہیں کھل جاتی ہیں۔ آپ کے زمانہ میں سوالات اور دیگر مکاتب کی گرہیں پائی جارہی تھیں کہ اس عظیم انسان نے ان تمام گرہوں کو کھول دیا اور ان کا جواب دیا اور سوالات اٹھائے جن کا دوسروں سے جواب نہیں بنا اور ان کی گرہیں کھولنے سے عاجز تھے۔ بزرگوں کی مشکلات بعض دیگر بزرگان حل کرتے ہیں لیکن پہلے والے بزرگوں کی مدد اور انہی عظیم انسانوں کی مدد سے ان کی سوانح حیات کی معرفت اور حقیقت و حکمت کی شناخت کے ذریعہ۔

ای میل کریں