لبنان کا اسرائیل کے خلاف اہم اعلان
لبنانی پارلیمنٹ کی قومی اور داخلی سلامتی کمیٹی کے ایک ممبر نے کہا کہ لبنان صیہونی حکومت کی طرف سے کسی بھی جارحیت کے خلاف اپنا دفاع کرنے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔
لبنان کی پارلیمنٹ کی قومی اور داخلی سلامتی کمیٹی کے رکن ایوب حمید نے اسپوٹنک نیوز ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے آج (جمعرات کو) کہا کہ ہم صہیونی حکومت کی مسلسل جارحیت کے خلاف اپنا دفاع کرنے کے لئے پرعزم ہیں،انھوں نے مزید کہا کہ سن 1948 میں صیہونی حکومت کے قیام کے بعد سے ، اس حکومت نے لبنان پر اپنے حملے بند نہیں کیے ہیں کیونکہ سب سے بڑھ کر ، ان کا مقابلہ کرنے کی کوئی بین الاقوامی خواہش موجود نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ یہ ارادہ صرف لبنان میں ہی نہیں بلکہ کسی دوسرے ملک میں بھی نہیں دیکھنے کو نہیں ملتا ہے جو اسرائیلی حملوں کا شکار ہوتا ہے۔
صیہونی حکومت کے ساتھ جنگ کے پھیلاؤ کے بارے میں ، لبنانی عہدہ دار نے یہ بھی کہا کہ انہیں اس حکومت پر کوئی اعتماد نہیں ہے کیونکہ یہ دوسرے ممالک کے خلاف دشمنی اور جارحیت پر مبنی ہے اور دوسروں کے لیے زندگی کے حق کو تسلیم نہیں کرتی ہے جیسا کہ ہم فلسطین میں دیکھ رہے ہیں ، انہوں نے مزید کہا کہ اگرچہ ہم لبنان میں اسرائیل کے خلاف فوجی کارروائی نہیں کررہے ہیں ، اگر صیہونی لبنان کے خلاف کوئی جارحیت کرنا چاہتے ہیں تو ہماری فوج، مزاحمتی تحریک اور لبنانی عوام مقابلہ کرنے کے لئے تیار ہیں۔
یادرہے کہ پیر کے روز حزب اللہ نے لبنان کی جنوبی سرحد کے قریب اسرائیلی ڈرون گرانے کا اعلان کیا، حزب اللہ کے ایک بیان کے مطابق ، اسرائیلی ترمیم شدہ میٹرکس 100 طیارہ جنوبی لبنان میں 400 میٹر لمبی پانی کی لائن میں داخل ہوا ، اور لبنان کی اسلامی مزاحمتی فورس نے مناسب ہتھیار سے خربہ شعیب کے علاقے پر فائر کرکے اس کو گرا دیا،واضح رہے کہ بدھ (کل) کو بھی نیوز ذرائع نے اطلاع دی کہ ایک اور اسرائیلی ڈرون کو نشانہ بنایا گیا ہے اور کہا گیا ہے کہ جنوبی لبنان میں دھماکے کی آواز شاید اسی معاملے سے تعلق رکھتی ہے۔