آپ کو کیا کام ہے
راوی:کمانڈر رفیقدوست
کمانڈر رفیقدوست اپنی ایک یاد داشت میں نقل کرتے ہیں کہ بہشت زہرا جاتے ہوئے میدان منیریہ کے بعد ایک جوان نے امام خمینی(رہ) کی گاڑی کے دروازے کو پکڑا ہوا تھا اور گاڑی کے ساتھ دوڑ رہا تھا ایک طرف سے امام خمینی(رہ) سے اظہار محبت کر رہا تھا اور دوسری طرف سے اپنے اطرافیوں کو گالیںاں دے رہا تھا میں نے دو تین بار بریک ماری شاید گاڑی کو چھوڑ دے اور اس کے بعد اس کو ڈانٹنا شروع کر دیا اور کہا کہ دفعہ ہو جاو لیکن امام نے غصہ کرتے ہوئے مجھ سے کہا اپنا کام کرو اس کی حالت طبیعی نہیں ہے۔