اگر امریکہ توبہ کرے تو ہم قبول کر لیں گے:ایرانی صدر
اگر بائیڈن نے کہا کہ امریکہ قانون کی راہ پر گامزن ہونا اور اپنے وعدوں کو پورا کرنا چاہتا ہے تو ہمارا جواب بھی صاف اور واضح ہے ہم بھی یہ کہیں گے کہ اگر آپ وعدوں کو پورا کریں گے تو ہم بھی اپنے وعدوں کو پورا کریں گے اور ان پر عمل کریں گے انہوں نے ایران کے خلاف عائد غیر قانونی اور ظالمانہ اقتصادی پابندیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسا سوچنا بالکل غلط ہے کہ پابندیوں کے ذریعے ایرانی قوم کو جھکایا جا سکتا ہے ہماری قوم پوری طاقت کے ساتھ اپنی راستے پر گامزن رہے گی اور جب مد مقابل قانون پر عمل کرے تو ہم اس کا استقبال کریں گے۔
جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے ایران کے صدر حسن روحانی نے کابینہ کے اجلاس میں اپنے بیان میں بایڈن کی پالیسیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر بائیڈن نے کہا کہ امریکہ قانون کی راہ پر گامزن ہونا اور اپنے وعدوں کو پورا کرنا چاہتا ہے تو ہمارا جواب بھی صاف اور واضح ہے ہم بھی یہ کہیں گے کہ اگر آپ وعدوں کو پورا کریں گے تو ہم بھی اپنے وعدوں کو پورا کریں گے اور ان پر عمل کریں گے انہوں نے ایران کے خلاف عائد غیر قانونی اور ظالمانہ اقتصادی پابندیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایسا سوچنا بالکل غلط ہے کہ پابندیوں کے ذریعے ایرانی قوم کو جھکایا جا سکتا ہے ہماری قوم پوری طاقت کے ساتھ اپنی راستے پر گامزن رہے گی اور جب مد مقابل قانون پر عمل کرے تو ہم اس کا استقبال کریں گے۔
ایرانی صدر نے کہا کہ اگر آپ نے قانون کے مطابق اپنے وعدوں پر عمل نہ کیا تو ہم آپ کے سامنے سر نہیں جھکائیں گے اور اگر آپ نے اپنے وعدوں پر عمل کیا تو ہم پر احسان نہیں کریں گے انہوں نے کہا امریکہ اب تک قانون کے خلاف عمل کر رہا تھا اور اب اسے اپنے اس عمل پر شرمندگی ہو رہی ہے۔
حسن روحانی نے کہا کہ ایرانی قوم نے اسلامی تحریک ،اقتصادی پابندیوں اور تحمیلی جنگ کے دوران پوری طاقت کے ساتھ دشمن کا مقابلہ کیا اور مزاحمت اور اتحاد کے ساتھ دنیا کے مقابلے میں کامیاب ہوئی انہوں نے کہا کہ ایرانی قوم اسلامی تحریک ، آٹھ سالہ تحمیلی جنگ کے دوران اور اسی طرح ان تین سالوں کے اقتصادی پابندیوں کے دوران تنہا تھی لیکن اپنے پاوں پر کھڑی رہی اور کامیاب ہو گئی۔