امام جمعہ سکردو علامہ محمد حسن جعفری کا آیت اللہ مصباح یزدی کی وفات پر اظہار تعزیت

امام جمعہ سکردو علامہ محمد حسن جعفری کا آیت اللہ مصباح یزدی کی وفات پر اظہار تعزیت

حضرت آیت الله مصباح یزدی رح ملت اسلامیہ کیلئے عظیم سرمایہ اور قیمتی اثاثہ تھے، حجۃ الاسلام فدا حسين یزدانی

امام جمعہ سکردو علامہ محمد حسن جعفری کا آیت اللہ مصباح یزدی کی وفات پر اظہار تعزیت

 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت اللہ محمد تقی مصباح یزدی کے سانحہ ارتحال پر حجۃ الاسلام و المسلمین علامہ محمد حسن جعفری امام جمعہ سکردو نے گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے رہبر معظم سید علی خامنہ ای، تمام مراجع عظام، حوزات علمیہ، اور مرحوم کے خانوادہ کی خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کی۔

تعزیتی پیغام کا مکمل متن اس طرح:

انا للہ و انا الیه راجعون

 فقيہ مجاہد، عظیم عارف اور فلسفی، بازوئے رہبر مسلمین جہان، مکتب تشیع کے جلیل القدر عالم، امام خمینی(رہ) و آیت اللہ بہجت (رہ) کے لائق ترین شاگرد حضرت آیت اللہ محمد تقی مصباح یزدی خالقی حقیقی سے جا ملے۔

اس عظیم حامی ولایت فقیہ، عارف،فقیہ اور فیلسوف کی جانسوز رحلت پر،آقا و مولا صاحب الزمان(عج)، رہبر معظم سید علی خامنہ ای، تمام مراجع عظام، حوزات علمیہ، اور انکے خانوادہ کی خدمت میں تعزیت و تسلیت عرض کرتے ہیں۔

خدواند کریم آپ کو جوار معصومین( ع) میں جگہ عنایت فرمائے اور آپکے عالی مراتب کو عالی تر فرمائے۔آمین۔

از طرف: محمد حسن جعفری امام جمعہ سکردو

 

حضرت آیت الله مصباح یزدی رح ملت اسلامیہ کیلئے عظیم سرمایہ اور قیمتی اثاثہ تھے، حجۃ الاسلام فدا حسين یزدانی

جامعہ روحانیت سندھ مقیم قم کے صدر حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا فدا حسين یزدانی نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا کہ حضرت آیۃ اللہ مصباح یزدی رح عظیم فلاسافر انقلابی شخصيت مدافع ولایت یاور رہبر اور فقیہِ کم نظیر تھے جن کی خدمات رہتی دنیا بشریت کیلئے ایک بے مثل و بے نظیر الگو اور رول ماڈل کی حیثیت رکھتی ہیں۔ آپ ملت اسلامیہ کیلئے عظیم سرمایہ اور قیمتی اثاثہ تھے۔

آپ بہ یک وقت علوم عقلی و نقلی میں بے پناہ مہارت رکھتے تھے سینکڑوں تعلیمی ادارے ہزاروں شاگرد آپ کی علمی تحقیقی زندگی کی طرف رہنمائی کرتے ہوئے نظر آتے ہیں۔ جن میں موسسہ آموزشی پژوہسی امام خمینی رہ قم کو ایران اور پورے جہان میں نمایاں مقام حاصل ہے۔

آپ نظام و حکومت اسلامی کے مستحکم ستون،  فیلسوف، مفسر قرآن اور استاد اخلاق ہونے کے ساتھ ساتھ دور حاضر میں مغرب کی جانب سے اسلام و دین پر اٹھنے والے اعتراضات کے جوابات دینے میں صف اول میں دکھائی دیتے تھے۔ حوزہ علمیہ میں فلسفہ اسلامی کے طلاب کے لیے انہی کی لکھی  کتاب "آموزش فلسفہ" بطور نصاب شامل ہے۔  آپ آیت اللہ العظمی بہجت رہ،  حضرت آیت الله رہبر کبیر امام خمینی رہ،  مفسر بے بدیل قرآن علامہ طباطبائی رہ اور آیت اللہ العظمی بروجردی رہ کے شاگردوں میں سے تھے۔

اس عظیم سانحے کی مناسبت سے حضرت بقيۃ اللہ الاعظم ارواحنا فداه، رہبر معظم حفظہ اللہ، لواحقين شاگردوں اور ارادتمندوں کی خدمت میں تسلیت و تعزیت عرض کرتے ہیں.

ای میل کریں