جوانوں کو شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابومہدی کے مزاحمتی مکتب سے آشنا کرنے کی ضرورت ہے، آیت اللہ اعرافی
حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سربراہ حوزہ علمیہ قم نے مدرسہ علمیہ معصومیہ قم میں "شباب المزاحمہ" کے عنوان سے ایک بین الاقوامی سیمینار میں خطاب کرتے ہوئے کہا: یہ ایام شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس کی پہلی برسی کے ہیں اور یہ دونوں شہید اخلاق، بصیرت اور راہ اسلام میں قربانی دینے کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔ ان شہداء نے تاریخ کے لئے بہت ساری عبرتیں یادگار چھوڑی ہیں۔
انہوں نے مزید کہا: ضرورت اس امر کی ہے کہ تمام اسلامی ممالک کے جوانوں کے لئے ان دو شہیدوں کے فضائل بیان کئے جائیں۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا: یہ دو شہید بزرگوار ہم سے کہتے ہیں کہ ڈیڑھ ارب سے زائد امت اسلامی کو زیب نہیں دیتا کہ اتنی بڑی انسانی طاقت اور باغیرت جوان نسل کی موجودگی میں ہم امریکہ اور اسرائیل کے اسیر ہوں۔
آیت اللہ اعرافی نے کہا: شہید قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس کا مکتب ہمیں کہتا ہے کہ پست عرب حکومتوں اور غاصب اسرائیل کے سامنے کبھی بھی تسلیم نہ ہوں۔
انہوں نے کہا: آج ان دو شہیدوں کے مکتب سے الہام لیتے ہوئے کہنا چاہیے کہ مسلمانوں کے لئے ہرگز مناسب نہیں کہ ایک غاصب اور کمزور حکومت (کہ جس کی تاسیس کو صرف ستر سال گزرے ہیں) یا سعودی عرب جیسی پست حکومتیں امت اسلام کے مقدر سے کھیلیں۔
سربراہ حوزہ علمیہ قم نے اسرائیل سے تعلقات کو معمول پر لانے کو ایک سازش اور نا مبارک امر قرار دیتے ہوئے کہا: پست اور دشمن کی آلہ کار حکومتیں یہ کام کر رہی ہیں۔
آیت اللہ اعرافی نے آخر میں کہا : امت اسلامی کی بیداری میں ہر روز اضافہ ہورہا ہے۔ وہ وقت دور نہیں کہ جب دشمن کو سخت انتقام کا سامنا کرنا پڑے گا اور اسے بہت بڑی شکست سے دوچار ہونا پڑے گا۔