اسلامی ملک کو علم سے مزین ہونا چاہیے
۷ دی ۱۳۵۸ھ،ش کو خواندگی تحریک کی تنظیم حضرت امام خمینی رحمہ اللہ کے حکم سے تشکیل دی گئی یہ تحریک تین سال تک ایک کونسل کی حیثیت سے چلتی رہی آخرکار حجت الاسلام و المسلمین جناب قرائتی ان کے چیئرمین مقرر ہوئے۔
حضرت امام خمینی رحمہ اللہ نے تشکیل کے بعد اس کی اہمیت پر تاکید کی اور ایک پیغام میں انہوں نے اس کی اہمیت کو یوں بیان فرمایا: بسم اللہ الرحمن الرحیم ن والقلم و ما یسطرون۔ اے ایران کی معزز قوم تمہیں معلوم ہے کہ گزشتہ حکومت میں آمریت و ظلم کے علاوہ جس چیز نے سایہ ڈال رکھا تھا وہ غلط اور نامفہوم پروپگنڈا تھا۔ ایسی قوم جو ہر اعتبار سے محروم تھی اسے اس انداز میں دکھایا جاتا تھا کہ وہ ترقی کی اوج پر ہے۔ ہر قوم کی بنیادی ضروریات رہائش اور صحت و سلامتی وغیرہ ہیں لیکن اس سے بھی اہم چیز سب کے لئے تعلیم ہے۔ بدقسمتی سے ہمارا ملک ایک ایسی قوم کا وارث ہے جو سابقہ دور حکومت میں اس عظیم نعمت سے محروم رہا ہے اور ہمارے ملک کے بیشتر افراد پڑھنے لکھنے سے محروم تھے اعلی تعلیم تو بہت دور کی بات ہے۔ شرم کی بات ہے کہ ایک ایسا ملک لکھنے اور پڑھنے سے محروم رکھا جائے جو علم و ادب کا گہوارہ رہا ہے اور اسلام کے سایہ میں زندگی بسر کر رہا ہے جس نے علم سیکھنے کو واجب قرار دیا ہے۔
ہمیں اپنے طویل منصوبے میں اپنے ملک کی ثقافت کو ایک آزاد اور خود کفیل ثقافت میں تبدیل کرنا ہوگا، اور اب وقت ضائع کئے بغیر ناخواندگی کا مقابلہ کرنے کے لئے عمومی تحریک کا آغاز کرنا چاہئے تا کہ ان شاء اللہ مستقبل قریب میں ہر شخص ابتدائی لکھنا پڑھنا سیکھ لے۔ اس امر کے لئے لازمی ہے کہ تمام ناخواندہ افراد سیکھنے اور سب پڑھے لکھے بہن، بھائی سکھانے کے لئے تیار ہو جائیں اور وزارت تعلیم اپنی تمام تر کاوشوں کو بروئے کار لائے۔ اے باایمان بہن و بھائیو! اس تکلیف دہ عیب کو دور کرنے کے لئے متحرک ہو جاؤ اور اس عیب کو جلد از جلد دور کر دو۔ درس و تدریس ایسی عبادت ہے جس کی جانب خود خداوندمتعال نے دعوت دی ہے، شہروں، قصبوں اور دیہاتوں کے ائمہ جماعات لوگوں کو دعوت دیں اور مساجد و نماز خانوں میں پڑھے لکھے لوگ اپنی بہنوں اور بھائیوں کو پڑھنا لکھنا سکھائیں اور انہیں حکومت کے اقدامات کا انتظار نہیں کرنا چاہئے حتی وہ اپنے گھروں میں بھی ان پڑھ افراد کو زیور تعلیم سے آراستہ کریں اور ان پڑھ افراد بھی اس کام سے انکار نہ کریں۔ میں اپنی عزیز قوم سے امید رکھتا ہوں کہ وہ اپنی عظیم کاوشوں سے وقت ضائع کئے بغیر پورے ایران کو اسکول میں تبدیل کر دے اور دن و رات اور بے کار وقت میں صرف ایک، دو گھنٹے اس عظیم کام میں لگائیں کیونکہ خداوندمتعال آپ کے ساتھ ہے۔ میں خداوندمتعال سے اپنی معزز قوم کی سعادت، سلامتی اور خوشی کے لئے دعاگو ہوں۔ و السلام علیکم و رحمه الله و برکاته روح الله الموسوی الخمینی۔ ۱۳۵۸ ھ،ش ماہ دی کی ۷ ویں تاریخ مطابق ۸ صفر المظفر سن ۱۴۰۰ ھ،ق۔