ایران شہید سلیمانی کے قاتلوں سے انتقام لینے میں پرعزم ہے، علی شمخانی
اسلام ٹائمز۔ ایرانی سپریم لیڈر کے خصوصی نمائندے اور قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ ایڈمرل علی شمخانی نے افغانستان کے مشیر قومی سلامتی کمیشن حمداللہ محب کے ساتھ گفتگو میں کہا ہے کہ ایران شہید جنرل قاسم سلیمانی کے قاتلوں سے انتقام لینے میں سنجیدہ ہے۔ علی شمخانی نے حمداللہ محب کے ساتھ گفتگو میں ہمسایوں کے ساتھ گہرے دوستانہ اور تزویراتی تعلقات استوار کرنے پر مبنی ایرانی سیاست پر تاکید کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان موجود مشترکہ تمدن اور گہرے تعلقات کے باعث افغانستان ایران کی خارجہ سیاست میں اہم مقام رکھتا ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان پہلی ریلوے لائن "خواف-ہرات" کے افتتاح پر خوشی کا اظہار کیا اور اس ریلوے ٹریک کو دونوں ممالک کے درمیان استوار دوستانہ تعلقات کی مضبوطی اور توسیع کے ساتھ ساتھ افغان عوام کی اقتصادی پیشرفت میں بھی ممد و معاون قرار دیا۔
ایرانی قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ نے افغان مشیر قومی سلامتی کے ساتھ گفتگو میں دونوں ممالک کے مشترکہ مفاد اور دہشتگردی کی توسیع سمیت لاحق مشترکہ خطرات کی جانب اشارہ کیا اور خطے میں امن و استحکام کی ضرورت اور تہران-کابل کے درمیان سیاست، معیشت اور سکیورٹی کے میدانوں میں دوطرفہ تعاون کی توسیع پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران ہمیشہ سے افغانستان کی قانونی حکومت کی بھرپور حمایت کرتا رہا ہے اور کرتا رہے گا۔ علی شمخانی نے اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ امریکہ گذشتہ ایک سال سے مغربی ایشیاء کے میں اپنے شیطانی کاموں میں مصروف ہے، جو دہشتگردی کے خلاف کامیاب جدوجہد کرنے والے مجاہدین جنرل قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس کی دہشتگردانہ ٹارگٹ کلنگ کے بعد اپنی انتہاء کو پہنچ چکے ہیں، کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران اس تاریخی جرم کے انجام دینے والوں سے سخت انتقام لینے میں پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران دہشتگردانہ، افراتفری پھیلانے اور امن و امان کو تباہ کرنے والے امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے اقدامات کا تدارک کرتے ہوئے امریکہ کو خطے سے نکل جانے پر مجبور کر دے گا۔
دوسری طرف افغانستان کے مشیر قومی سلامتی حمداللہ محب نے اپنی گفتگو میں ایران کے اپنے دورے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے اعلان کیا کہ افغان قوم عظیم ایرانی قوم کے ساتھ دوطرفہ تعاون اور تعلقات میں توسیع کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے افغانستان کو حاصل ایران کی بے دریغ حمایت اور گذشتہ 40 سال سے افغان عوام کی میزبانی کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ افغان حکومت و عوام ہمیشہ سے ایرانی حکومت و عوام کی بے دریغ مدد اور حمایت کے قدر دان ہیں اور رہیں گے۔ حمد اللہ محب نے افغانستان میں امن و استحکام کے قیام میں ایران کے تعمیری کردار کو سراہا اور کہا کہ طالبان، امریکہ کے ساتھ ہونے والے اپنے معاہدے کا غلط فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی شرائط مسلط کرکے افغان حکومت کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنا چاہتے ہیں، تاہم ہم اپنے اصولی و قانونی موقف پر تکیہ کرتے ہوئے ان کے حرص و طمع کے مقابلے میں سینہ سپر ہیں۔