امام خمینی(رح)

جانور سے زیادہ انسان کو تربیت کی ضرورت ہے

ہماری قوم اور ہمارے ملک کو تعمیر کی ضرورت ہے لیکن روح کی تعمیر سب پر مقدم ہے

جانور سے زیادہ انسان کو تربیت کی ضرورت ہے

ہماری قوم اور ہمارے ملک کو تعمیر کی ضرورت ہے لیکن روح کی تعمیر سب پر مقدم ہے تعمیری جہاد خود لوگوں سے شروع کرنا چاہئے لوگ خود کو تعمیر کریں  اور انہیں باطنی شیطان کے خلاف جہاد کرنا ہوگا اور یہ جہاد دوسرے سارے جہادوں کا منشا ہے انسان جب تک خود کو نہیں بنائے گا جب تک اپنی تعمیر نہیں کرے گا تو وہ دوسروں کی تعمیر نہیں کر سکتا یعنی کسی کو سدھارنے اور دیندار بنانے سے پہلے خود دیندار بننے اور سدھرنے کی ضرورت ہے اور جب تک دوسروں کی اصلاح نہ ہو اس وقت تک ملک نہیں بنایا جا سکتا لہذا تعمیر جہادی کو خود سے شروع کرنا چاہیے اور نفس کے ساتھ جہاد، جہاد اکبر ہے اگر انسان کو دوسرے جہادوں میں کامیاب ہونا ہے تو اسے اپنے نفس کے ساتھ جہاد میں کامیاب ہونا پڑے گا اگر انسان اپنے نفس کے ساتھ جہاد نہ کرے تو ایسے افراد نہ صرف معاشرے کی اصلاح نہیں کر سکتے بلکہ معاشرے میں فساد اور  فتنہ برپا کریں گے اس وقت جتنی بھی مشکلات کا سامنا ہے اس کا ذمہ دار خود انسان ہے۔

اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے قم میں ایرانی ٹی وی ار ریڈیو کے اہلکاروں سے ایک ملاقات کے دوران فرمایا ہماری قوم اور ہمارے ملک کو تعمیر کی ضرورت ہے لیکن روح کی تعمیر سب پر مقدم ہے تعمیری جہاد خود لوگوں سے شروع کرنا چاہئے لوگ خود کو تعمیر کریں  اور انہیں باطنی شیطان کے خلاف جہاد کرنا ہوگا اور یہ جہاد دوسرے سارے جہادوں کا منشا ہے انسان جب تک خود کو نہیں بنائے گا جب تک اپنی تعمیر نہیں کرے گا تو وہ دوسروں کی تعمیر نہیں کر سکتا یعنی کسی کو سدھارنے اور دیندار بنانے سے پہلے خود دیندار بننے اور سدھرنے کی ضرورت ہے اور جب تک دوسروں کی اصلاح نہ ہو اس وقت تک ملک نہیں بنایا جا سکتا لہذا تعمیر جہادی کو خود سے شروع کرنا چاہیے اور نفس کے ساتھ جہاد، جہاد اکبر ہے اگر انسان کو دوسرے جہادوں میں کامیاب ہونا ہے تو اسے اپنے نفس کے ساتھ جہاد میں کامیاب ہونا پڑے گا اگر انسان اپنے نفس کے ساتھ جہاد نہ کرے تو ایسے افراد نہ صرف معاشرے کی اصلاح نہیں کر سکتے بلکہ معاشرے میں فساد اور  فتنہ برپا کریں گے اس وقت جتنی بھی مشکلات کا سامنا ہے اس کا ذمہ دار خود انسان ہے۔

ربر کبیر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ جتنے ظلم ایک انسان دوسرے انسان پر ظلم کرتا اتنا ظلم دوسرے حیوانات ایک دوسرے پر نہیں کرتے اس انسان کی اصلاح نہیں ہوئی اور تعمیر نہیں ہوئی ہے اسی لئے سارے حیوانات سے سخت ہے انسان سے کوئی سخت نہیں ہے جتا یہ دو پاوں والا حیوان دنیا میں فتنے اور فساد کرتا ہے اتنے دوسرے حیوانات نہیں کرتے جتنی اس دو پاوں والے جانور (انسان) کو تربیت اور پرورش کی ضرورت ہے اتنی کسی دوسرے حیوان کو ضرورت نہیں ہے آدم سے لے کر خاتم تک تمام انبیاء کا ایک ہی مقصد تھا اور وہ مقصد اس حیوان کو انسان بنانا تھا۔

ای میل کریں