شیراز یونیورسٹی کے طلباء کی امام خمینی (رح) سے ملاقات
یہ ہمارے گرانقدر طلبا وہ افراد ہیں جن کے ہاتھوں میں ملک کا مستقبل ہے آپ ہی کے ہاتھوں میں ملک تقدیر ہے اور اس ملک کو آپ ہی نے بنانا ہے ملک کے گرانقدر طلبا نے ایرانی قوم کے شانہ بہ شانہ اسلام کی راہ میں قدم بڑھائیں ہیں میرے پیارو میرے نزدیک رہبری کی کوئی اہمیت نہیں ہے خداوند کریم قرآن کریم میں فرماتا ہے انما المسلمون اخوہ اسلام میں رہبری مطرح نہیں ہے ہمارے بزرگ روحانی قائد ہونے کے باوجود بھی ان کے نزدیک قیادت کی کوئی اہمیت نہیں میرے لیئے بھی قائد ہونے کے ب جائے نوکر اور خادم ہونا بہتر ہے مجھے امید ہے کہ جتنے دن میں آپ کے پاس ہوں اس عرصے میں آپ کی خدمت کر سکوں مجھے امید ہے کہ ہم سب ایک صف میں دینی اور اسلامی بھائی بن کر اسلام کی پیشرفت اور ترقی کے لیئے کوشش کر سکتے ہیں اگر ہم اپنے بھائی چارگی کو محفوظ کر لیں تو کامیابی ہماری ہو گی۔
اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی (رح) نے قم میں شیراز یونیورسٹی کے طلبا کے ساتھ ایک ملاقات کے دوران اتحاد اور وحدت کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ یہ ہمارے گرانقدر طلبا وہ افراد ہیں جن کے ہاتھوں میں ملک کا مستقبل ہے آپ ہی کے ہاتھوں میں ملک تقدیر ہے اور اس ملک کو آپ ہی نے بنانا ہے ملک کے گرانقدر طلبا نے ایرانی قوم کے شانہ بہ شانہ اسلام کی راہ میں قدم بڑھائیں ہیں میرے پیارو میرے نزدیک رہبری کی کوئی اہمیت نہیں ہے خداوند کریم قرآن کریم میں فرماتا ہے انما المسلمون اخوہ اسلام میں رہبری مطرح نہیں ہے ہمارے بزرگ روحانی قائد ہونے کے باوجود بھی ان کے نزدیک قیادت کی کوئی اہمیت نہیں میرے لیئے بھی قائد ہونے کے ب جائے نوکر اور خادم ہونا بہتر ہے مجھے امید ہے کہ جتنے دن میں آپ کے پاس ہوں اس عرصے میں آپ کی خدمت کر سکوں مجھے امید ہے کہ ہم سب ایک صف میں دینی اور اسلامی بھائی بن کر اسلام کی پیشرفت اور ترقی کے لیئے کوشش کر سکتے ہیں اگر ہم اپنے بھائی چارگی کو محفوظ کر لیں تو کامیابی ہماری ہو گی۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اللہ تعالی نے قرآن کریم میں مستضعفین کی کامیابی کا وعدہ دیا ہے اور مجھے امید ہے کہ اریان سے یہ سلسلہ شروع ہے جس کو دوسرے اسلامی ممالک میں رائج کیا جا سکتا ہے دوسرے اسلامی ممالک کے مسلمان بھی ایرانی قوم کی تحریک کو اپنے لئے نمونہ عمل بنا کر ظلم اور استکبار کے خلاف قیام کر سکتے ہیں اور ایسی حکومت تشکیل دے سکتے جو عدل اور اتحاد پر مبنی ہو جس میں ایک کو دوسرے پر ترجیح نہ دی جائے۔