اسلام کی حفاظت کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے
اگر خدا نہ کرے کہ اسلام کو کوئی نقصان پہنچے تو اس کے ذمہ دار ہم سب ہیں اس کا گناہ ہم سب کی گردن پر ہے اسلام کا دفاع کرنا کسی ایک خاص طبقہ کی ذمہ داری نہیں ہے جیسا کہ قرآن کریم میں ذکر ہوا ہے کلکم راع و کلکم مسول پوری قوم مسئول ہے پوری قوم اس بات کی رعایت کرے اور اس وقت پوری قوم کو اسلامی احکام پر عمل کرنا چاہیے اسلام کا سب پر حق ہے اسلام محسن انسانیت ہے اس وقت اسلام ہمارے ہاتھوں میں ہے اور ہم اس کے محافظ ہیں اسلام کی حفاظت کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے اللہ کی بارگاہ میں ہم سب ذمہ دار ہیں خدا نخواستہ اگر اسلام کے محافظین کے درمیان کوئی اختلاف واقع ہو جاے یا کوئی ایسا کام انجام پائے جو اسلام کی مصلحت کے خلاف ہو جو قومی مفادارت کے خلاف ہو جو اسلامی ملک کے خلاف ہو تو اس کی ذمہ داری سب کی آج ایسا نہیں کہ میرا عمل صرف مجھ سے ہی مربوط ہے اس کا کسی دوسرے سے کوئی تعلق نہیں بلکہ معاشرے میں ہر شخص کے عمل کا ایک خاص کردار ہے۔
امام خمینی پورٹ کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) اسلام کے مقابلے میں سب کی ذمہ داریوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اگر خدا نہ کرے کہ اسلام کو کوئی نقصان پہنچے تو اس کے ذمہ دار ہم سب ہیں اس کا گناہ ہم سب کی گردن پر ہے اسلام کا دفاع کرنا کسی ایک خاص طبقہ کی ذمہ داری نہیں ہے جیسا کہ قرآن کریم میں ذکر ہوا ہے کلکم راع و کلکم مسول پوری قوم مسئول ہے پوری قوم اس بات کی رعایت کرے اور اس وقت پوری قوم کو اسلامی احکام پر عمل کرنا چاہیے اسلام کا سب پر حق ہے اسلام محسن انسانیت ہے اس وقت اسلام ہمارے ہاتھوں میں ہے اور ہم اس کے محافظ ہیں اسلام کی حفاظت کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے اللہ کی بارگاہ میں ہم سب ذمہ دار ہیں خدا نخواستہ اگر اسلام کے محافظین کے درمیان کوئی اختلاف واقع ہو جاے یا کوئی ایسا کام انجام پائے جو اسلام کی مصلحت کے خلاف ہو جو قومی مفادارت کے خلاف ہو جو اسلامی ملک کے خلاف ہو تو اس کی ذمہ داری سب کی آج ایسا نہیں کہ میرا عمل صرف مجھ سے ہی مربوط ہے اس کا کسی دوسرے سے کوئی تعلق نہیں بلکہ معاشرے میں ہر شخص کے عمل کا ایک خاص کردار ہے۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ اپنے اعمال سے معاشرے کی اصلاح کریں ایسا نہ ہو کہ ہم اتحاد کی طرف دعوت دیں اور خود اس پر عمل نہ کریں ایسا نہ ہو کہ ہم صرف اخباروں میں لوگوں کو اتحاد کی طرف دیں جب کہ عمل میں اس کے بر عکس ہو ہمارا قول و فعل ایک جیسا ہونا چاہیے کیوں کہ منافق کی تعریف یہی ہے کہ جو وہ خود کہتا ہے اس پر عمل نہیں کرتا آپ کو نیکی کی طرف دعوت دیتا ہے لیکن خود اس پر عمل نہیں کرتا۔