اسرائیل کو شہید فخری زادہ کی ٹارگٹ کلنگ کی قیمت ضرور چکانا پڑیگی، جنرل سلامی
اسلام ٹائمز۔ ایرانی انقلابی گارڈز سپاہ پاسداران کے کمانڈر انچیف میجر جنرل حسین سلامی نے ممتاز ایرانی سائنسدان شہید فخری زادہ کے گھر پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔ سپاہ پاسداران کے کمانڈر انچیف نے شہید کے بیٹوں سے ملاقات میں کہا کہ وحشی دہشتگردوں کے جرائم نے شہید ڈاکٹر فخری زادہ کے لئے عظیم فخر و مباہات کا موقع فراہم کر دیا ہے جبکہ اس عظیم سائنسدان نے میجر جنرل قاسم سلیمانی کی مانند امریکیوں سے اپنی زندگی میں ہی بارہا انتقام لے لیا تھا۔ میجر جنرل حسین سلامی نے کہا کہ یہی وجہ تھی کہ دشمن نے سالہا سال قبل سے شہید کا کینہ اپنے دل میں پال رکھا تھا۔
سپاہ پاسداران کے سربراہ نے شہید محسن فخری زادہ کے گھر پر ان کے بیٹوں سے ملاقات میں کہا کہ اس عظیم قوم کے وہ سپوت جو شیطانِ بزرگ امریکہ اور غاصب صیہونی رژیم کے ہاتھوں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنتے ہیں، اسلامی جمہوریہ ایران کے لئے بڑے فخر کا باعث ہیں۔ میجر جنرل حسین سلامی نے شہید کی قابلیتوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ شہید فخری زادہ ایک ماہر اور پرعزم سائنسدان تھے، جو سالہا سال سے انتہائی گمنامی اور مظلومیت کے ساتھ اسلامی سرزمین اور اپنی قوم کی خدمت میں مصروف تھے، تاہم اللہ تعالیٰ نے ان کے درخشاں اور سرفراز چہرے کو سورج کے مانند پوری دنیا پر ظاہر کر دیا جبکہ ان کا نام ہمیشہ ہمیشہ کے لئے ایرانی خود مختاری و عظمت کی تاریخ میں درج ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر محسن فخری زادہ شہادت فی سبیل اللہ پر مبنی اپنی دیرینہ آرزو تک پہنچ گئے ہیں، جو درحقیقت "فوزِ عظیم" ہے۔
میجر جنرل حسین سلامی نے اپنی گفتگو میں کہا کہ ڈاکٹر محسن فخری زادہ کی مصمم، باوقار، پرعزم اور طاقتور شخصیت اسلامی جمہوریہ ایران کے قابل سپوتوں کا ایک واضح نمونہ ہے جبکہ اسلامی ریاست ایران کے دشمن ایسے مردِ مومن و پرعزم سائنسدان کی تاب نہیں لا سکتے۔ سپاہ پاسداران کے سربراہ نے کہا کہ گو کہ ایسی عظیم شخصیات کا کھو دینا ملک و قوم کے لئے انتہائی دردناک ہے، تاہم یہ واقعات اس عظیم الشان قوم کی مظلومیت کا ثبوت ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وہ چراغ جو شہداء نے اپنے خون سے جلائے ہیں، کبھی خاموش نہیں ہوں گے، کہا کہ تمام شہیدوں بالخصوص ڈاکٹر فخری زادہ کے شاندار رَستے پر پہلے سے کہیں بڑھ کر عمل کیا جائے گا۔ میجر جنرل حسین سلامی نے اپنی گفتگو کے آخر میں اس بات پر تاکید کرتے ہوئے کہ غاصب صیہونی رژیم نے ان نامردانہ اقدامات کے ذریعے اپنے خاتمے کو مزید نزدیک تر کر دیا ہے اور بہنے والا یہ ناحق خون "ناجائز تسلط کے اس عالمی نظام" کا رعب و دبدبہ ختم کرکے رکھ دے گا، کہا کہ غاصب صیہونی رژیم اور اس کے کارندوں کو ان وحشیانہ جرائم کی قیمت ضرور چکانا پڑے گی جبکہ عظیم ایرانی قوم انتہائی مناسب وقت پر ان سے انتقام لے گی۔