اسلام تمام مذاہب کے لئے اتحاد و احترام کا داعی ہے
پاکستان کے وزیر اعظم نے اسلام کے خلاف بڑھتے رجحان سے نمٹنے کے لئے بین الاقوامی مشاورت اور بات چیت کی ضرورت پر زور دیا۔
ایران کی نیم سرکاری خبر رساں ایجنسی فارس نیوز کی رتپورٹ کے مطابق پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے اسلام کے خلاف بڑھتے رجحان سے نمٹنے کے لئے بین الاقوامی مشاورت اور بات چیت کی ضرورت پر زور دیا اسلام آباد میں کابینہ کے اجلاس میں خان نے کہا ، "اسلام تمام مذاہب کے لئے اتحاد و اتفاق کا متمنی ہے۔
وزیر اعظم پاکستان نے اس حقیقت کا ذکر کرتے ہوئے کہ مسلمانوں اور ان کے مقدس مقامات پر حملہ کیا جارہا ہے اور قرآن کو نذر آتش کیا جارہا ہے کہا کہ ایک دن دنیا اسلام کے خلاف بڑھتا ہوا رجحان ختم ہوگا۔
اسلامی تعاون تنظیم کے حالیہ اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے ، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا:تنظیم کے تمام ارکان جموں و کشمیر میں بھارت کے ان جرائم کی مذمت کرتے ہیں جو وہ جموں و کشمیر میں کر رہے ہیں۔
پاکستان کے وزیر خارجہ نے نے اس سے قبل بھی پاکستان کے وزیر خارجہ نے اقوم متحدہ میں اسلام کے خلاف بڑھتے رجحان پر اعتراض کیا تھا۔
یاد رہے کہ اس قبل پاکستانی وزیر اعظم عمران نے اسلامی ممالک کا اسرائیل کی طرف بڑھتے لگاو کی مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو امریکا کی جانب سے اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے شدید دباؤ کا سامنا ہے، بالخصوص متعدد عرب ممالک کے تل ابیب کے ساتھ امن معاہدوں کے تناظر میں، لیکن ایسا اس وقت تک ممکن نہیں جب تک ایسا تصفیہ نہ ہو، جو فلسطین کو مطمئن کرسکے۔
رپورٹ کے مطابق وزیراعظم کا یہ بیان مشرق وسطیٰ کے معاملات پر نظر رکھنے والی ویب سائٹ مڈل ایسٹ آئی (ایم ای ای) کی ایک رپورٹ میں شائع ہوا۔ ویب سائٹ کا کہنا تھا کہ عمران خان نے یہ بیان گذشتہ ہفتے مقامی میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے دیا تھا۔ ویب سائٹ کے مطابق وزیراعظم نے کہا کہ ٹرمپ کے دور میں اسرائیل کو تسلیم کرنے کے لیے دباؤ غیر معمولی تھا۔ جب ان سے سوال کیا گیا کہ کیا کسی اور مسلمان ملک کو بھی پاکستان جیسے دباؤ کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ ایسی چیزیں ہم نہیں کہہ سکتے، ہمارے ان کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔