ملک میں معیشت کی بحالی کیلئے ہمت اور جرات مندانہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، رہبر معظم انقلاب اسلامی

ملک میں معیشت کی بحالی کیلئے ہمت اور جرات مندانہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، رہبر معظم انقلاب اسلامی

خطے بھر میں مداخلت کرنے والے ایران کو نصیحت نہ کریں

ملک میں معیشت کی بحالی کیلئے ہمت اور جرات مندانہ اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے، رہبر معظم انقلاب اسلامی

 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے منگل کے روز پارلیمنٹ کے اسپیکر،صدر مملکت اور چیف جسٹس سمیت سپریم اکنامک کونسل کے دیگر ممبروں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ ملکی معیشت کا مطلب "بجٹ خسارے کا مسئلہ حل کرنا ، سرمایہ کاری میں اور پیداوار میں اضافہ اور غریبوں کی حمایت کرنا ہے"۔

حضرت آیت اللہ خامنہ ای نے اس بات پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ پابندیوں کے علاج کے دو طریقے ہیں: ایک ،پابندیوں کو غیر مؤثر کرنا اور ان پر قابو پانا ہے ،دوسرا ، پابندیوں کو ختم کرنے کا عمل ہے۔ البتہ ہم نے ایک بار پابندیاں ختم کرانے کی کوشش کی اور کئی سالوں تک مذاکرات کئے لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے پابندیوں پر قابو پانے اور ان کو غیر مؤثر بنانے کے طریقوں کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ اس راستے میں شروع میں مشکلات اور پریشانی ہوسکتی ہے ، لیکن یہ خوش آئند اقدام ہے۔

 

خطے بھر میں مداخلت کرنے والے ایران کو نصیحت نہ کریں

حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے تین یورپی ملکوں کی تازہ الزام تراشیوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ خطے کے معاملات میں سب سے زیادہ اور بے جا مداخلت کرنے والے ممالک ایران سے کہہ رہے ہیں کہ خطے میں مداخلت نہ کرے۔ آپ نےفرمایا کہ برطانیہ اور فرانس تباہ کن ایٹمی میزائلوں سے لیس ہیں جبکہ جرمنی بھی اسی راستے پر گامزن ہے لیکن ایران سے کہا جا رہا ہے کہ وہ میزائل نہ بنائے۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت العظمی سید علی خامنہ ای نے پابندیوں کو ایک تلخ حقیقت اور ملت ایران کے خلاف امریکہ اور یورپی ممالک کا گھناؤنا جرم قر ار دیا۔

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسپیکر ،صدر اور چیف جسٹس نیز سپریم اکنامک کونسل کے دیگر ممبروں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ ملت ایران کے خلاف یہ گھناؤنا جرم برسوں سے انجام دیا جا رہا ہے لیکن پچھلے تین برس کے دوران اس میں مزید اضافہ ہوگیا ہے ۔

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے پابندیوں پر غلبہ پانے اور انہیں غیر مؤثر بنانے کے طریقہ کار کا ذکر کرتے ہوئے فرمایا کہ شروع میں سختیاں اور مشکلات ضرور پیش آئیں گی لیکن محنت، جدت عمل اور مشکلات کے مقابلے میں سینہ سپر ہوکر، پابندیوں پر غلبہ پایا جا سکتا ہے۔آپ نے فرمایا کہ جب مد مقابل  پاپندیوں کو بے اثر ہوتا دیکھے گا تو آہستہ آہستہ پیچھے ہٹنے پر مجبور ہوجائے گا۔

 

دشمنوں پر اعتماد اور بھروسہ نہیں کیا نہیں کیا جاسکتا

 

رہبر معظم انقلاب اسلامی نے واضح کیا کہ یہ بات یاد رکھنا چاہیے کہ حالات میں بہتری کہیں باہر سے نہیں آئے گی اور بیرونی طاقتوں کے دعوؤں اور وعدوں پر ہرگز بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔

ای میل کریں