فرانسیسی مسلمانوں پر اپنی مرضی کا اسلام مسلط کرنے کی میکرون کی کوشش خطرناک ہے،امریکی مسلم تنظیم

فرانسیسی مسلمانوں پر اپنی مرضی کا اسلام مسلط کرنے کی میکرون کی کوشش خطرناک ہے،امریکی مسلم تنظیم

فرانسیسی مسلمانوں پر اپنی مرضی کا اسلام مسلط کرنے کی میکرون کی کوشش خطرناک ہے،امریکی مسلم تنظیم

 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امریکی مسلمانوں کی تنظیم نے فرانسیسی صدر کے آئمہ کی قومی کونسل کے قیام کو خطرناک قرار دیا ہے۔

بدھ کے روز، میکرون نے مسلم عقائد کی فرانسیسی کونسل (سی ایف سی ایم) کے آٹھ نمائندوں سے ملاقات کی اور انہیں اسلام کو سیاست سے مکمل طور پر الگ کرنے اور سیکولر اقدار قائم رہنے کے لیے ایک چارٹ  بنانے کے واسطے دو ہفتوں کا وقت دیا۔

فرانسیسی صدر نے یہ بھی دھمکی دی ہے کہ اگر کوئی بھی اس چارٹ پر دستخط نہیں کرتا ہے تو وہ اس کے نتائج بھگتنے کے لئے تیار رہے۔

امریکی مسلمانوں کی سب سے بڑی شہری تنظیم سی ای آر نے اس الٹی میٹم کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فرانسیسی حکومت کو مسلمانوں یا کسی بھی مذہبی اقلیت کو یہ بتانے کا کوئی حق نہیں ہے کہ وہ اپنے مذہبی عقائد کی ترجمانی کیسے کرے۔

فرانسیسی صدر کے حکم میں کہا گیا ہے کہ اسلام صرف ایک مذہب ہے، سیاسی تحریک نہیں، لہذا اس سے سیاست کو الگ کردیا جائے۔ انہوں نے فرانس کی مسلم کمیونٹی پر کسی بھی قسم کے بیرونی اثر و رسوخ کو روکنے کی بات بھی کی ہے۔

سی اے آئی آر نے میکرون کی اس طرح کی کوشش کو مکارانہ اقدام  اور خطرناک قرار دیا ہے اور امریکی مسلمانوں کو فرانس کا سفر کرنے کے سلسلے میں تنبیہ کی ہے۔

امریکی مسلمانوں کی تنظیم کا کہنا ہے کہ فرانس میں اپنی مسلمان آبادی پر ظلم و جبر کی ایک طویل تاریخ ہے۔

ساتھ ہی میکرون کے اس منصوبے پر متعدد فرانسیسی اور بین الاقوامی تنظیموں نے تنقید کی ہے۔

 

فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون نے ملک کے مسلم رہنماؤں کو 15 روز کا الٹی میٹم دیا ہے کہ وہ فرانس میں بقول ان کے بنیاد پرستی کو روکنے کیلئے، پیرس کے مجوزہ ضابطے کو تسلیم کرلیں۔

میکرون کی جانب سے یہ الٹی میٹم فرانس میں ریاست سے رابطے کیلئے مسلمانوں کی تسلیم شدہ باڈی "فرنچ کونسل آف مسلم فیتھ" کو دیا گیا ہے۔

فرنچ کونسل آف مسلم فیتھ نے، نیشنل کونسل آف امام کے قیام پر رضامندی ظاہر کردی ہے جس کے تحت مساجد میں اماموں کی تقرری سرکاری طور پر ہوگی اور انہیں کونسل کی جانب سے معزول بھی کیا جاسکے گا۔

داعش جیسے انتہا پسند گرد گروہوں کی حمایت کرنے کے اپنے خفیہ اور علی اعلان اقدامات کے ارتکاب کے بعد فرانس نے فوری اقدامات کے طور پر پارلیمنٹ میں ایک وسیع تناظر کا حامل بل لانے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ میکرون کے بقول بنیاد پرستی کو روکا جا سکے، میکرون کے مجوزہ اعلان کردہ ضابطے کے تحت فرانس میں گھریلو تعلیم پر پابندی ہوگی۔

صدر ایمانویل میکرون کی جانب سے یہ الٹی میٹم ایک ایسے وقت سامنے آیا کہ جب پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی شان اقدس میں گستاخی کرنے والوں کی حمایت کے سبب مسلمانوں ميں ان کے خلاف سخت غم و غصہ پایا جاتا ہے۔

ای میل کریں