پیغمبر اکرم (ص)کی شان میں گستاخی پر سیدحس خمینی کا رد عمل
حجت الاسلام و المسلمین سید حسن خمینی نے ایک تقریب کے دوران کہا ہم رسول اللہ (ص) کی ولادت کے ایام محفلیں منعقد کر رہے ہیں لیکن ان ایام ایک ایسا واقعہ رونما ہوا ہے جو تاریخ کا ایک بہت بڑا واقعہ ہے ایسے حالات میں انسانوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ پیغمبر اسلام کی منفرد شخصیت سے اپنی عقیدت کا اظہار کریں اس عظیم شخصیر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ایسے واقعات کی مذمت اور ان سے بیزاری کا اظہار کرنا چاہیے ایسا کوئی پہلی بار نہیں ہوا بلکہ اس سے پہلے بھی پیغمبر اکرام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شان میں گستاخیاں ہوتی رہی ہیں اور طول تاریخ میں نبی اکرم پر کم بہتان نہیں لگائے اور ان کی کم توہین نہیں کی گئی۔
جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) کے پوتے اور امام خمینی(رح) کے حرم کے متولی آیت اللہ سید حسن خمینی نے ریڈ کریسنٹ یوتھ آرگنائزیشن کے قیام کی 73 ویں سالگرہ کے موقع پر سکریٹری جنرل اور ریڈ کریسنٹ سوسائٹی کے نائبین نے جماران حسینیہ میں ایک ملاقات کے دوران کہا کہ ہم رسول اللہ (ص) کی ولادت کے ایام محفلیں منعقد کر رہے ہیں لیکن ان ایام ایک ایسا واقعہ رونما ہوا ہے جو تاریخ کا ایک بہت بڑا واقعہ ہے ایسے حالات میں انسانوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ پیغمبر اسلام کی منفرد شخصیت سے اپنی عقیدت کا اظہار کریں اس عظیم شخصیر کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ایسے واقعات کی مذمت اور ان سے بیزاری کا اظہار کرنا چاہیے ایسا کوئی پہلی بار نہیں ہوا بلکہ اس سے پہلے بھی پیغمبر اکرام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شان میں گستاخیاں ہوتی رہی ہیں اور طول تاریخ میں نبی اکرم پر کم بہتان نہیں لگائے اور ان کی کم توہین نہیں کی گئی۔
حوزہ علمیہ قم کے استاد نے کہا کہ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے اپنی زندگی میں بہت سارے پریشانیوں کا سامنا کیا تھا اور آج ان کے بعد بھی اسلام اور اسلامی تہذیب کے دشمن نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شخصیت پر حملہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے اپنے بیان کو جاتی رکھتے ہوئے کہا کہ ایسا کم ہوا ہے کہ کوئی پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی توہین کرے جو کہ براہ راست ایک ارب مسلمانوں کی توہین ہے جس سے انھیں دکھ ہوا ہے اس بات کو بڑی خوبصورتی سے آزادی بیان کا کہہ کر چھپا دیا جائے۔
آیت اللہ سید حسن خمینی نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ کشمکش آزادی اظہار رائے کے حق میں ختم نہیں ہوگی ، اور جھوٹے تنازعے نے جو آزادی اظہار اور نبی اکرم (ص) کے حرمت کے تحفظ کے مابین پیدا کیا ہے وہ آزادی اظہار رائے کے لقب کو نقصان پہنچائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سے بھی بدتر ایک گروپ کی غلط حمایت ہے جو بظاہر شاید یہ کہے کہ ہم ان الفاظ کو قبول نہیں کرتے ہیں لیکن حقیقت میں وہ اس کا دفاع کرتے ہیں یہ بھی ایک غلطی ہے جو قہر کی آگ کو بھڑکاتی ہے اور دنیا کو جہالت کے قریب لاتی ہے۔