امام خمینی(رح)

اتحاد ہی فتح کا واحد راستہ ہے

جب تک ہم جدا جدا رہیں گے تو طاقت نہیں بنا پائیں لیکن سب متحد ہو جائیں تو بڑی بڑی طاقتوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر سکتے ہیں

اتحاد ہی فتح کا واحد راستہ ہے

یہ جو گروہ ہیں ان گروہوں کے مابین سلیقہ اور مسلک کے اعتبار سے اختلاف موجود ہیں میں نے بھی یہاں آکر ان مسائل کسی حد تک احساس کیا ہے کہ اختلاف ہے ایک معاشرہ جس کا یک مقصد ہو وہ اسے آخر تک پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں اور اس کے مقدمات کو فراہم کرنے کی کوشش کرتے ہیں تانکہ کسی نتیجے پر پہنچ سکیں ایسے معاشرے کو قطروں،دریا اور سمندر سے تشبیہ دی جا سکتی ہے جب آپ بارش کے قطروں کو الگ الگ دیکھتے ہیں تو جب تک وہ الگ ہیں تو ایک پتے کو بھی تر نہیں کر سکتے بارش کے ایک قطرے کی حیثیت ایک پتے کو تر کرنے کی بھی نہیں اگر ہم ایہ فرض کریں کہ لاکھوں قطرے ہوں اور یہ قطرے ایک دوسرے سے الگ ہوں اور ان کا آپسی کوئی تال میل نہ ہو اور اسی طرح کروڑوں بھی ہوں پھر بھی وہ کچھ نیہں کر سکتے جب تک یہ قطرے متصل نہ ہوں تو کچھ نہیں کر سکتے لیکن اگر ان میں سے کچھ متصل ہو جائیں تو ایک نہر بنا لیتے ہیں یہ نہر کچھ کر سکتی ہے لیکن اس نہر سے بھی کوئی بنیادی کام نہیں ہو گا۔

امام خمینی پورٹ کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے اتحاد کی اہمیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ یہ جو گروہ ہیں ان گروہوں کے مابین سلیقہ اور مسلک کے اعتبار سے اختلاف موجود ہیں میں نے بھی یہاں آکر ان مسائل کسی حد تک احساس کیا ہے کہ اختلاف ہے ایک معاشرہ جس کا یک مقصد ہو وہ اسے آخر تک پہنچانے کی کوشش کرتے ہیں اور اس کے مقدمات کو فراہم کرنے کی کوشش کرتے ہیں تانکہ کسی نتیجے پر پہنچ سکیں ایسے معاشرے کو قطروں،دریا اور سمندر سے تشبیہ دی جا سکتی ہے جب آپ بارش کے قطروں کو الگ الگ دیکھتے ہیں تو جب تک وہ الگ ہیں تو ایک پتے کو بھی تر نہیں کر سکتے بارش کے ایک قطرے کی حیثیت ایک پتے کو تر کرنے کی بھی نہیں اگر ہم ایہ فرض کریں کہ لاکھوں قطرے ہوں اور یہ قطرے ایک دوسرے سے الگ ہوں اور ان کا آپسی کوئی تال میل نہ ہو اور اسی طرح کروڑوں بھی ہوں پھر بھی وہ کچھ نیہں کر سکتے جب تک یہ قطرے متصل نہ ہوں تو کچھ نہیں کر سکتے لیکن اگر ان میں سے کچھ متصل ہو جائیں تو ایک نہر بنا لیتے ہیں یہ نہر کچھ کر سکتی ہے لیکن اس نہر سے بھی کوئی بنیادی کام نہیں ہو گا۔

رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ لیکن یہ نہریں ایک دوسرے سے متصل ہوں تو ان کی طاقت میں اضافہ ہو جائے گا اور وہ سیلاب کی شکل اختیار کر لیں گی لہذا جب تک قطرہ قطرہ تھا تو اس کی کوئی طاقت نہیں لیکن جب یہ چھوٹی چھوٹی طاقتیں مل جاتی تو ایک بڑی طاقت میں تبدیل ہو جاتی ہیں ہمارا معاشرہ بھی ایسا ہے جب تک ہم جدا جدا رہیں گے تو طاقت نہیں بنا پائیں لیکن سب متحد ہو جائیں تو بڑی بڑی طاقتوں کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کر سکتے ہیں۔

ای میل کریں