امام خمینی(رح)

مارب میں یمنی فوج کی پیشرفت جاری ہے

چونکہ مستعفی ہادی حکومت اور سعودی اتحاد کی فوج کی شکست کے بعد اتحادی فوج کے ایک کمانڈر نے بغیر کسی مزاحمت کے صوبہ معرب میں یمنی فوج اور مقبول کمیٹیوں کی پیش قدمی کا اعلان کیا۔مآرب میں مقیم سعودی اتحاد کے کمانڈر ، ناجی الحنشی نے صنعا کی سرکاری فوج کی آسان پیش قدمی کے بارے میں اپنے فیس بک پیج پر لکھا ہے۔

مارب میں یمنی فوج کی پیشرفت جاری ہے

چونکہ مستعفی ہادی حکومت اور سعودی اتحاد کی فوج کی شکست کے بعد اتحادی فوج کے ایک کمانڈر نے بغیر کسی مزاحمت کے صوبہ معرب میں یمنی فوج اور مقبول کمیٹیوں کی پیش قدمی کا اعلان کیا۔مآرب میں مقیم سعودی اتحاد کے کمانڈر ، ناجی الحنشی نے صنعا کی سرکاری فوج کی آسان پیش قدمی کے بارے میں اپنے فیس بک پیج پر لکھا ہے۔

الخوبر ال یمینی ویب سائٹ کے مطابق ، وہ ، جو نام نہاد "پیپلز ڈیفنس آف مارب" عناصر کی سر براہی کر رہا ہے کہ مارب میں یمنی فوج کی پیشرفت جاری ہے اور وہ سعودی فوج کے نام نہاد اتحاد کو بڑی آسانی سے شکست دے کر آگے بڑھ رہے ہیں۔

انہوں نے لکھا کہ یمنی فوج نے حمرہ لہیان کے علاقے کی طرف پیش قدمی کی اور حارالکبیر کے گھاٹ کو اپنے کنٹرول میں کرلیا۔ پھر وہ الصبرات کے علاقے کی طرف بڑھ گئے اور اس علاقے کی چوٹیوں  پر انہوں نے اپنا اقتدار سنبھال لیا ہے اور اس وقت تک اپنی اس پیشقدمی کو جاری رکھیں گئے کہ  جب تک کہ وہ الجراف علاقے کی بلندیوں تک نہ پہنچ کائیں انہوں نے کہا کے ان کی یہ ساری پیش قدمی بغیر کسی مزاحمت کے ہورہی ہیں ۔

ادہر یمن کی اعلی رابطہ کونسل برائے انسانی امور کے ترجمان طلعت الشارجی نے بھی العالم کو بتایا کہ سعودی اتحاد نے مارب شہیر میں داعش اور القاعدہ کے تازہ ترین اہلکاروں کو برقرار رکھنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے اس نیوز نٹ ورک کی اطلاع کے مطابق سعودی اتحاد داعش اور القاعدہ کو مزید مستحکم بنانا چاہتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یمن میں سعودی اتحاد دو امور پر اصرار کرتا ہے: پہلا یہ کہ وہ معرب شہر کو تنازعات سے دور رکھ سکتا ہے اور دوسرا یہ کہ اس کا مغربی کنارے کا سامنا کرنے والے علاقوں پر کنٹرول ہے۔ان کے بقول ، فوج اور مقبول کمیٹیوں نے البیڈا صوبے میں القاعدہ اور داعش کے زیر اثر علاقوں میں حقیقی پیشرفت کی ہے اور وہ شمالی علاقوں میں دہشت گردی کے مراکز کو ختم کرنے میں کامیاب رہی ہیں۔

یمنی فوج کی افواج اور مقبول کمیٹیاں شہر مآرب کے اطراف 70 دن سے زیادہ عرصے سے سرگرم عمل ہیں اور شہر کے قریب کچھ علاقوں تک پہنچ چکی ہیں۔ اس شہر کو یمنی الاصلاح پارٹی کا مرکزی اور سعودی اتحاد کا حامی علاقہ مانا جاتا ہے جس پر قبضہ کرنا یمنی فوج کی اہم پیشرفت مانی جا رہی ہے۔

ای میل کریں