ایرانی بینکوں کے خلاف امریکی پابندیوں پر روحانی کا رد عمل
سنٹرل بینک کے گورنر کے ساتھ ایک انٹرویو میں ، صدر نے کہا کہ امریکا طب اور کھانے کی فراہمی میں رکاوٹیں اور پریشانی پیدا کرکے ایرانی عوام کی مزاحمت کو نہیں توڑ سکتے ہیں۔
جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے سنٹرل بینک کے گورنر کے ساتھ ایک انٹرویو میں صدر حسن روحانی نے کہا کہ امریکا طب اور کھانے کی فراہمی میں رکاوٹیں اور پریشانی پیدا کرکے ایرانی عوام کی مزاحمت کو نہیں توڑ سکتے ہیں۔
صدر مملکت نے ادویات اور خوراک کی فراہمی کے لئے کرنسی کی منتقلی میں سنجیدہ رکاوٹیں اور پریشانی پیدا کرنے کے لئے امریکی کوششوں کو ناگوار ، دہشت گرد اور غیر انسانی قرار دیا اور زور دیا کہ امریکیوں نے ایران کی عظیم قوم کے خلاف اپنی ہر ممکن کوشش کی ہے اور امریکا اس طرح کے انسانیت سوز اقدامات کے ساتھ ایرانی عوام کے مصمم اور پختہ ارادے کو تبدیل نہیں کر سکتا ہے انہوں نے کہا کے ایرانی قوم نے ہمیشہ مظلوم کا ساتھ دیا ہے اور آئندہ بھی اسی طرح دیتی رہے گی۔
حکومت کے ترقیاتی منصوبے کے دائرہ کار میں بنیادی سامان اور ادویہ کے لئے زرمبادلہ کی فراہمی کے عمل سے متعلق مرکزی بینک کے گورنر کی رپورٹ کے بعد جمعہ کے روز حجہ الاسلام والمسلمین حسن روحانی نے امریکی حکومت کی ایران مخالف کوششوں کے با وجود لوگوں کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے مرکزی بینک اور بینکوں کی سرگرم کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا: امریکی حکومت کے اقدامات اپنے اندرونی اہداف کے ساتھ پروپیگنڈا سیاسی کوششوں کے دائرہ کار میں ہیں۔
صدر نے ایٹمی معاہدے کے متعلق امریکی اقدام کو مورد الزام قرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکی انتظامیہ ، غلط تجزیاتی ڈھانچے میں ، اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ پابندیاں ایران کی مزاحمت کو توڑ دے گی اور ہمارے لئے پریشانی کا باعث بنے گی۔ لیکن وقت نے یہ بات ثابت کر دی ہے کہ امریکہ یہ سوچنا بالکل غلط تھا امریکی پابندیوں سے ایرانی قوم کو کوئی پریشانی نہیں ہوئی بلکہ ان پابندیوں کی وجہ سے ہماری قوم نے ترقی کی ہے۔
ایرانی صدر ڈاکٹر روحانی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے امریکا جب بھی ایرانی قوم کے خلاف کوئی چال چلتا ہے تو وہ اس میں ناکام ہو جاتا کہا کے "تمام ممالک دیکھتے ہیں کہ ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے یہ اقدامات پوری طرح سے بین الاقوامی قوانین اور ضوابط کے منافی ہیں انہوں نے کہا کے کرونا صورتحال میں واشنگٹن کا اس طرح پابندیاں عائد کرنا ایک مکمل غیر انسانی عمل ہے لہذا پوری دنیا میں انسانی حقوق کے کارکنوں کو اس کی مذمت کرنی ہوگی۔