عراق سے ملک بدری امام خمینی(رح) کی زبانی
من مختصر طور پر ایک قصہ کو آپ کے سامنے بیان کرنا چاہتا ہوں میں جب ترکیہ سے عراق آیا اور اس کے بعد نجف اشرف میں داخل ہوا تو عراق کی طرف سے بہت سارے اعلی حکام ہمارے پاس آئے اور انہوں نے مجھ سے کہا کے کہ عراق آپ کا اپنا ملک ہے جو دل کرے وہ انجام دیں جو چاہیں و کریں لیکن ابھی تک ہمارا یہ کام جاری تھا لیکن پھر آہستہ آہستہ عراق کی حکومت نے ہمیں ہر کام سے روکنے کی کوشش کرنے لگی شروع شروع میں کچھ لوگ ہماری حفاظت کے عنوان سے ہمارے گھر کے اطراف میں جمع تھے لیکن پھر شایعہ ہوا کہ ککچھ لوگ ہمیں قتل کرنا چاہتے ہیں اور ایک مرتبہ کہا کے پچاس لوگ آئے ہیں تو میں کہا یہ تعداد ہی ان کے جھوٹ کے دلیل ہے یہ صرف افواہیں ہیں ان کی کوئی بھی حقیقت نہیں ہے لیکن میں شروع میں ہی کچھ احباب سے کہا تھا کہ مسئلہ حفاظت کا نہیں بلکہ ہم پر نظر رکھی جائے۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی (رح) نے ایک ملاقات میں فرمایا کے من مختصر طور پر ایک قصہ کو آپ کے سامنے بیان کرنا چاہتا ہوں میں جب ترکیہ سے عراق آیا اور اس کے بعد نجف اشرف میں داخل ہوا تو عراق کی طرف سے بہت سارے اعلی حکام ہمارے پاس آئے اور انہوں نے مجھ سے کہا کے کہ عراق آپ کا اپنا ملک ہے جو دل کرے وہ انجام دیں جو چاہیں و کریں لیکن ابھی تک ہمارا یہ کام جاری تھا لیکن پھر آہستہ آہستہ عراق کی حکومت نے ہمیں ہر کام سے روکنے کی کوشش کرنے لگی شروع شروع میں کچھ لوگ ہماری حفاظت کے عنوان سے ہمارے گھر کے اطراف میں جمع تھے لیکن پھر شایعہ ہوا کہ ککچھ لوگ ہمیں قتل کرنا چاہتے ہیں اور ایک مرتبہ کہا کے پچاس لوگ آئے ہیں تو میں کہا یہ تعداد ہی ان کے جھوٹ کے دلیل ہے یہ صرف افواہیں ہیں ان کی کوئی بھی حقیقت نہیں ہے لیکن میں شروع میں ہی کچھ احباب سے کہا تھا کہ مسئلہ حفاظت کا نہیں بلکہ ہم پر نظر رکھی جائے۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی فرمایا کے اس کے بعد عراقی حکومت نے آخر بتا دیا کہ میں ہمارے ایران کے ساتھ ہمارے کچھ معاہدے ہیں جن کی وجہ سے ہم آپ کو یہاں ایسا کچھ نہیں کرنے دیں گے جس سے دونوں ممالک کے اچھے تعلقات خراب ہوں اور پھر وراقی حکومت نے شاہ کے کہنے پر ہمیں ملک چھوڑنے پر مجبور کیا اورت ہم نے کویت کی طر رخ کیا لیکن اس نے بھی اپنے ملک میں اترنے کی اجازت نہیں دی اور ہم نے ان سے بھی یہی کہا تھا کے یہ ہماری شرعی ذمہ داری ہے جس پر مجھے عمل کرنا ہے لہذا میں آج بھی اپنی قوم سے یہی کہتا ہوں کہ آپ بھی اپنی شرعی ذمہ داری پر عمل کرو اسلام اور اسلامی انقلاب کی حفاظت کرو۔