امام(رہ) نے اچھی خاصی مقدار میں امداد کی

امام(رہ)  نے اچھی خاصی مقدار میں امداد کی

راوی:حجت الاسلام و المسلمین ناصری

حجت الاسلام و المسلمین ناصری اپنی یادداشت میں نقل کرتے ہیں: امام(رہ)  کی جانب سے مفلسوں کی حالت زار اور ان کا خیال رکھنے کے بہت سے عجیب و غریب موارد ہم مشاہدہ کیا کرتے تھے۔ مثلاً بعض اوقات ایسے افراد آتے تھے جو امددا کی درخواست کرتے تھے، میں جب امام (رہ)  سے کہتا تھا تو وہ مختصر امداد کرتے تو ایسے مقامات پر میں اپنی طرف سے کچھ مقدار میں ان کی امداد کر کے انہیں دیتا لیکن جب ہم امام(رہ)  کے اس کام کا جائزہ لیتے تو ہمیں معلوم ہو جاتا کہ امام(رہ)  کا یہ کام کتنا بجا ہوتا تھا بعض اوقات ہم ان کی خدمت میں عرض کرتے کہ فلاں شخص آیا ہے جسے امداد کی ضرورت ہے تو امام(رہ)  اچھی خاصی مقدار میں اس کی امداد کرتے تھے  بعد میں ہمیں پتہ چلتا تھا کہ فلاں شخص بہت محتاج تھا۔ ان میں سے ایک شخص کا کہنا ہے کہ میں جس کے پاس بھی جاتا وہ مختصر مقدار میں میری امداد کرتا لیکن جب امام (رہ)  کی خدمت میں آیا تو امام (رہ) جبکہ مجھے پہچانتے نہیں تھے اس کے باوجود بھی انہوں نے میری امداد کر کے میری زندگی خرید لی اور انہوں نے میری اولاد کو بھی موت سے نجات دلائی۔

ای میل کریں