اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر کے داماد جیرڈ کوشنر متحدہ عرب امارات کا شکار کرنے کے بعد نئے شکار کی تلاش میں ہیں۔ اکتیس اگست کو متحدہ عرب امارات اور اسرائیل کے درمیان امن معاہدے کے بعد سے جیرڈ کشنر عرب ممالک کا دورہ کر رہے ہیں اور انہیں امید ہے کہ دیگر ممالک بھی اسرائیل سے تعلقات بحال کریں گے۔ جیرڈ کشنر نے متحدہ عرب امارات جانے والی پہلی پرواز میں سوار ہونے سے قبل ایئرپورٹ پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں نے گزشتہ روز مغربی دیوار (یہودیوں کی مقدس عبادت کا مقام) پر دعا کی ہے کہ مسلمان اور عرب، جو پوری دنیا میں اس پرواز کو دیکھ رہے ہوں گے، وہ ماضی کو بھلا کر آگے بڑھیں گے۔
دوسری جانب بینجمن نیتن یاہو نے کہا تھا کہ متحدہ عرب امارات کے ساتھ امریکی ثالثی میں ہونے والے معاہدے کے علاوہ اسرائیل سے تعلقات قائم کرنے کے لیے متعدد عرب ریاستوں کے ساتھ خفیہ بات چیت جاری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی ریاست کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کے لیے عرب اور مسلمان رہنماؤں کے ساتھ خفیہ ملاقاتیں ہو رہی ہیں۔ خبر رساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق جیرڈ کُشنر نے بحرین کے بادشاہ سے ملاقات میں دیگر عرب ممالک کو بھی تجویز پیش کی کہ وہ متحدہ عرب امارات کی پیروی کریں۔ بحرین کے بادشاہ نے دوران ملاقات عربوں کے دفاع اور اسلامی مفادات کے لیے متحدہ عرب امارات کی جانب سے ادا کیے گئے کردار کی تعریف کی۔ انہوں نے مسئلہ فلسطین کے وسیع حل کے لیے بھی امارات کے کردار کی تعریف کی، جس سے فلسطین کے عوام کو ان کا حق ملے گا اور خطے میں پائیدار امن کا خواب پورا ہو گا۔
واضح رہے کہ ابھی تک کسی دوسری عرب ریاست نے اسرائیل کو تسلیم کرنے کا عندیہ نہیں دیا، جبکہ اکثر نے موجودہ حالات میں تعلقات کی بحالی کو مسترد کردیا ہے، لیکن کشنر کے حالیہ دورہ جات سے اندازہ ہو رہا ہے کہ وہ متحدہ عرب امارات کے بعد بحرین کو اپنا شکار بنائیں گے۔ بحرین کی آل خلیفہ حکومت داخلی بحران اور سعودی حکم پر اسرائیل کے سامنے سربسجود ہونے کے لیے تیار ہے، البتہ امارات کی طرح بحرین بھی پچھتائے گا، کیونکہ رہبر انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای کے بقول امارات اسرائیل تعلقات پائیدار نہیں رہیں گے، تاہم اسرائیل کے ساتھ تعلقات کی برقراری کا شرمناک داغ ہمیشہ باقی رہے گا۔