جب قیام اللہ کے لئے ہو تو اس کا حامی بھی خدا ہوتا ہے
اگر قیام اللہ کے لئے ہو تو اس کا حامی بھی اللہ ہے اس دنیا میں بہت ساری تحریکیں چلی ہیں اور بہت سارے انقلاب بھی ہوئے ہیں لیکن ان میں سے زیادہ تر تحریکیں ایک ظالم کی دوسرے ظالم کے خلاف تھیں ساری ایسی تحریکیں نہیں تھیں کہ جنہیں صحیح تحریکیں کہا جائے اس سے پہلے زیادہ تر ظالم حاکم ہی ظالم کی جگہ بیٹھتا تھا اور اسی کی طرح عام انسانوں پر ظلم کرتا تھا لیکن خداوند متعال نے قرآن مجید میں قیام کی کیفیت بیان کر دی ہے اور بتا دیا ہے کے ایک قیام کو کیسا ہونا چاہیے قرآن کریم کی آیت میں ارشاد ہو رہا ہے کے اے رسول میری امت سےکہو میں آپ کو ایک نصیحت کرنا چاہتا ہوں اور وہ یہ ہے کے اللہ کے لئے قیام کریں اگر ایک شخص اکیلا قیام کر رہا ہے یا ایک گروہ مل کر قیام کر رہا ہے دونوں صورتوں میں قیام اللہ کے لئے ہونا چاہیے۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے 28 مرداد 1359 ہجری شمسی کو تہران امام بارگاہ میں تحریک الہی اور غیر الہی میں بنیادی فرق کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ اگر قیام اللہ کے لئے ہو تو اس کا حامی بھی اللہ ہے اس دنیا میں بہت ساری تحریکیں چلی ہیں اور بہت سارے انقلاب بھی ہوئے ہیں لیکن ان میں سے زیادہ تر تحریکیں ایک ظالم کی دوسرے ظالم کے خلاف تھیں ساری ایسی تحریکیں نہیں تھیں کہ جنہیں صحیح تحریکیں کہا جائے اس سے پہلے زیادہ تر ظالم حاکم ہی ظالم کی جگہ بیٹھتا تھا اور اسی کی طرح عام انسانوں پر ظلم کرتا تھا لیکن خداوند متعال نے قرآن مجید میں قیام کی کیفیت بیان کر دی ہے اور بتا دیا ہے کے ایک قیام کو کیسا ہونا چاہیے قرآن کریم کی آیت میں ارشاد ہو رہا ہے کے اے رسول میری امت سےکہو میں آپ کو ایک نصیحت کرنا چاہتا ہوں اور وہ یہ ہے کے اللہ کے لئے قیام کریں اگر ایک شخص اکیلا قیام کر رہا ہے یا ایک گروہ مل کر قیام کر رہا ہے دونوں صورتوں میں قیام اللہ کے لئے ہونا چاہیے۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے فرمایا کے اگر ظلم کے خلاف ہونے والا ہر قیام اللہ کے لئے ہے لیکن ظاغوتی قیام اگر اللہ کے لئے نہ ہو تو وہ شیطانی قیام ہے لہذا قیام یا اللہ کے لئے ہیں یا غیر خدا کے لئے ہیں جو قیام غیر خدا کے لئے ہیں وہ طاغوتی قیام ہیں لیکن جو قیام احکام الہی کے مطابق ہو وہ تحریک اللہ کے لئے ہے اور اس کا حامی بھی اللہ ہے پوری دنیا نے دیکھا کے ایرانی قوم نے اسلام کی خاطر اللہ کی خاطر ظلم کے خلاف قیام کیا ۔
اسلامی تحریک کے رہنما نے فرمایا کے اس اسلامی تحریک کے دوران ایرانی قوم کو غیبی مدد ملتی رہی ہے ورنہ اس تحریک کے آغاز میں کسی کو یقین نہیں تھا کہ ایرانی قوم اتنی بڑی طاقت کا مقابلہ کر سکے گی اور ایسے شخص کا تختہ الٹ دے گی جس کو دنیا کی سپر طاقتوں کی حمایت حاصل تھی لیکن جب قیام اللہ کے تھا تو اس کا حامی بھی خدا تھا اسی نے اس تحریک میں ایرانی قوم کی مدد کی ہے۔