حضرت فاطمہ اور دیگر معصومین علیھم السلام کی فضائل میں مماثلت
انسان کی حقیقت اس کی روح ہے اور انسان کا بدن تمام مراحل میں اس کی روح کا تابع ہوتا ہے روح مجرد ہونے کی وجہ سے مذکر اور مونث کی وصف سے منزہ ہے لہذا اسی وجہ سے حقیقی کمال صرف مردوں کے لئے نہیں ہے بلکہ حقیقی کمال وہی مقام ولایت ہے جس کو مرد اور عورت دونوں حاصل کر سکتے ہیں اسلامی انقلاب کے بانی امام خمینی (رح) حضرت فاطمۃ الزہرا سلام علیھا کی عظمت اور مقام کو بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا ایسی عورت ہیں جن پر خاندان وحی فخر کرتا تھا اور وہ ایک ایسی خاتون تھیں جن کی خوبیاں اور اچھائیاں اور ان کے فضائل نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور خاندان عصمت و طھارت کے بقیہ افراد کی طرح تھے ایک ایسی خاتون ہیں جن کے بارے میں ہر با بصٰیرت شخص نے لکھا ہے لیکن کوئی بھی ان کی تعریف نہیں کر پایا کیوں کے دریا کو ایک کوزے میں بند نہیں کیا جاسکتا اور جو کچھ بھی دوسروں نے ان کے متعلق لکھا ہے یا کہا وہ ان کی اپنی بصیرت کے مطابق ہے نہ ان کی عظمت اور مقام کے اعتبار سے کہا ہے۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی امام خمینی (رح) حضرت فاطمۃ الزہرا سلام علیھا کی عظمت اور مقام کو بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں فاطمہ زہرا سلام اللہ علیھا ایسی عورت ہیں جن پر خاندان وحی فخر کرتا تھا اور وہ ایک ایسی خاتون تھیں جن کی خوبیاں اور اچھائیاں اور ان کے فضائل نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور خاندان عصمت و طھارت کے بقیہ افراد کی طرح تھے ایک ایسی خاتون ہیں جن کے بارے میں ہر با بصٰیرت شخص نے لکھا ہے لیکن کوئی بھی ان کی تعریف نہیں کر پایا کیوں کے دریا کو ایک کوزے میں بند نہیں کیا جاسکتا اور جو کچھ بھی دوسروں نے ان کے متعلق لکھا ہے یا کہا وہ ان کی اپنی بصیرت کے مطابق ہے نہ ان کی عظمت اور مقام کے اعتبار سے کہا ہے۔
رہبر کبیر اسلامی انقلاب کے اس بیان سے یہ بات واضح ہو جاتی ہے کہ حضرت زیرا سلام اللہ علیہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے وجود کا حصہ ہیں لہذا حضرت محمد مصطفی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے وجود مبارک میں پائے جاتے تھے وہ سارے کمالات بالتبع جناب زہرا سلام اللہ علیھا کے وجود مبارک میں بھی پائے جاتے ہیں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور اہل بیت علیھم السلام کی نسبت اصل اور فرع کی ہے روایات میں ملتا ہے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ فاطمہ میرے جگر کا ٹکڑا ہے یا ایک دوسری روایت میں ملتا ہے آپ نے فرمایا میں درخت ہوں اور فاطمہ اس کی شاخیں ہیں لہذا جناب فاطمہ زیرا سلام اللہ علیھا اور اھل بیت علیھم السلام کے تمام فضائل حقیقت میں نبی اکرام صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے فضائیل کا جلوہ ہیں لہذا جناب زیرا سلام اللہ علیھا کے بہت سارے فضائیل ہیں جن کو بیان کرنے سے قاصر ہیں۔