یوم عرفہ کی اہمیت اور فضیلت
عرفہ کی اہمیت اور فضیلت کی وجہ یہ ہے کہ اس دن امام حسین علیہ السلام نے مکہ سے کربلا کی طرف حرکت کی تھی، ہر سال ذی الحجہ کے ایام میں حاجی دور اور نزدیک سے رسومات حج ادا کرنے کے لئے خدا کے گھر کی طرف جاتے ہیں عرفہ کے دن حجاج کرام صحرا میں چلے جاتے ہیں اور وہیں خدا کے ساتھ راز و نیاز اور دعاؤں میں مشغول رہتے ہیں۔ لیکن اس سال دنیا میں کورونا وائرس کے پھیلنے اور اس مہلک وبا کی وجہ سے بہت ساری عبادات اور رسومات کے انعقاد میں تبدیلی کی گئی ہے اسی وجہ سے اس عظیم الشان عبادت میں بھی تبدیلی کی گئی ہے اس سال سعودی حکام نے کورونا وائرس وجہ سے غیر ممالک حاجیوں کی آمد پر پابندی عائد کر دی تھی جس کے بعد سعودی عرب میں موجود افراد ہی خاص شرائط کے تحت اس واجب عمل کو ادا کر سکیں گے۔
عرفہ کی اہمیت اور فضیلت کی وجہ یہ ہے کہ اس دن امام حسین علیہ السلام نے مکہ سے کربلا کی طرف حرکت کی تھی، ہر سال ذی الحجہ کے ایام میں حاجی دور اور نزدیک سے رسومات حج ادا کرنے کے لئے خدا کے گھر کی طرف جاتے ہیں عرفہ کے دن حجاج کرام صحرا میں چلے جاتے ہیں اور وہیں خدا کے ساتھ راز و نیاز اور دعاؤں میں مشغول رہتے ہیں۔ لیکن اس سال دنیا میں کورونا وائرس کے پھیلنے اور اس مہلک وبا کی وجہ سے بہت ساری عبادات اور رسومات کے انعقاد میں تبدیلی کی گئی ہے اسی وجہ سے اس عظیم الشان عبادت میں بھی تبدیلی کی گئی ہے اس سال سعودی حکام نے کورونا وائرس وجہ سے غیر ممالک حاجیوں کی آمد پر پابندی عائد کر دی تھی جس کے بعد سعودی عرب میں موجود افراد ہی خاص شرائط کے تحت اس واجب عمل کو ادا کر سکیں گے۔
روایات میں اس دن کی اہمیت اور فضیلت کے بارے میں ملتا ہے کہ اگر کوئی شخص رمضان المبارک کی برکتوں اور رحمتوں سے فائدہ نہ اُٹھا سکا ہو تو وہ روز عرفہ کا انتظار کرے اور اس دن اپنے پروردگار کی بارگاہ میں راز و نیاز کرے اور دعا کرے اس دن اللہ تعالی اپنے بندوں کے لئے مغفرت اور رحمت کے دروازے کھول دیتا ہے اس بابرکت دن کے اعمال میں سے ایک عمل امام حسین علیہ السلام کی زیارت ہے روایات میں ملتا ہے کہ اللہ تعالی اس دن سب سے پہلے امام حسین علیہ السلام کے زائرین کی طرف نگاہ کرتا ہے اور اس کے بعد صحرای عرفات میں بیٹھے حاجیوں کی طرف دیکھتا ہے۔
اس دن کی اہمیت اور فضیلت میں اتنا ہی کافی ہے کہ ان 24 گھنٹوں میں رمضان المبارک کے 30 دنوں کی غفلت کا جبران کر سکتے ہیں روایت میں ملتا ہے کہ عرفہ کے دن امام حسین علیہ السلام نے اہل بیت کے ساتھ اپنے خیمہ سے باہر نکل کر خانہ کعبہ کے سامنے کھڑے ہو کر دعای عرفہ کی تلاوت کی لہذا ہمیں بھی ہر سال کی طرح اس سال بھی تمام قوانین کی رعایت کرتے ہوے دعای عرفہ اور اعمال عرفہ کو انجام دینا چاہیے۔