امریکہ کے متعلق امام خمینی(رح) کی اہم پشینگوئی
امریکی پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام امریکی کے قتل کے بعد آج شاید امریکہ میں ایک سیاہ فام انقلاب کا آغاز ہو چکا ہے یہ وہی انقلاب ہو سکتا ہے جس کے بارے میں برسوں پہلے امام خمینی(رح) نے فرمایا تھا کہ ایک دن امریکی قوم بیدار ہو گی اور ظلم کا مقابلہ کرے گی امام (رہ) ہمیشہ نسلی امتیاز کے خلاف تھے شاہ کے دور میں یہی امتیازات تھے جن کے خلاف اسلامی انقلاب کے بانی نے قدم اُٹھایا تھا پہلوی حکام نے غریب اور نچلے طبقے کے لوگوں کو نطر انداز کیا ہوا تھا کچھ لوگ محلوں میں زندگی بسر کر رہے تھے اور کچھ کے پاس جینے کے لئے چھت بھی نہیں تھا اسی طرح شاہ کے دور میں تعلیمی نظام میں بھی امتیاز برتا جاتا تھا کیوں کہ اس دور میں صرف اعلی حکام کے بچے تعلیم حاصل کر رہے تھے غریب اور عام انسان کے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کا حق نہیں تھا۔
انا پریس خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے ایران میں امریکی جاسوسی اڈے پر قبضے کہ دو ہفتے بعد طلباء کے نام ایک خط لکھا جس میں انہوں نے فرمایا کہ خواتین اور سیاہ فام امریکیوں کو رہا کر کے امریکہ بھیجا جاے امام (رہ) نے اس بات کو دیکھتے ہوے ان کی آزادی کا حکم صادر کیا تھا کہ امریکہ میں سیاہ فام امریکیوں پر بہت ظلم ہوتا ہے اور انھیں اس طرح کے کاموں کے لئے مجبور کیا جاتا ہے۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی کے اس حکم کے بعد آپ کے بڑے بیٹے سید احمد خمینی نے اس حکم کی توضیح دیتے ہوے کہا تھا کہ سیاہ فام امریکیوں کی رہائی کا مطلب یہ ہیکہ ہم پوری دنیا میں نسل پرستی اور نسلی امتیاز دہی کے خلاف ہیں ہم ظالموں کے خلاف اورمظلومین کے ساتھ ہیں۔
اسلامی تحریک کے راہنما نے امریکی میں جاری نسل پرستی کے بارے میں فرمایا تھا کہ اس وقت امریکی عوام بھی اپنے حکام کے رویوں کے خلاف ہے اب امریکی باشندے بھی ان کے ان رویوں سے تنگ آچکے ہیں۔
حالیہ دنوں میں امریکی پولیس کے ہاتھوں سیاہ فام امریکی کے قتل کے بعد آج شاید امریکہ میں ایک سیاہ فام انقلاب کا آغاز ہو چکا ہے یہ وہی انقلاب ہو سکتا ہے جس کے بارے میں برسوں پہلے امام خمینی(رح) نے فرمایا تھا کہ ایک دن امریکی قوم بیدار ہو گی اور ظلم کا مقابلہ کرے گی امام (رہ) ہمیشہ نسلی امتیاز کے خلاف تھے شاہ کے دور میں یہی امتیازات تھے جن کے خلاف اسلامی انقلاب کے بانی نے قدم اُٹھایا تھا پہلوی حکام نے غریب اور نچلے طبقے کے لوگوں کو نطر انداز کیا ہوا تھا کچھ لوگ محلوں میں زندگی بسر کر رہے تھے اور کچھ کے پاس جینے کے لئے چھت بھی نہیں تھا اسی طرح شاہ کے دور میں تعلیمی نظام میں بھی امتیاز برتا جاتا تھا کیوں کہ اس دور میں صرف اعلی حکام کے بچے تعلیم حاصل کر رہے تھے غریب اور عام انسان کے بچوں کو تعلیم حاصل کرنے کا حق نہیں تھا۔