اسلامی ملک کے اداروں کو اسلامی بنانے کا آسان طریقہ
آپ کو توقع نہیں رکھنی چاہیے کہ وہ مراکز جو پچاس سال سے صہیونی نظام کے تحت کام کر رہے تھے اتنے جلدی اسلامی مراکز میں تبدیل ہو جائیں گے ایسے مراکز کو اسلامی بنانے میں محنت اور صبر کی ضرورت ہے الحمد للہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ان مراکز میں تبدیلیاں نظر آرہی ہیں لیکن ابھی بھی اسلام کے مطابق عمل نہں ہو رہا ہے لہذا ان مراکز کو فاسد افراد سے پاک کرنے کی ضرورت ہے یعنی ملک کے اہم مراکز میں ایسے افراد نہیں ہو نے چاہیے جو اسلام اور اسلامی قوانین کے خلاف عمل کرتے ہوں سب کو مل کر ان مراکز پر نظارت کرنی ہو گی پارلیمنٹ اور عدلیہ کو اس کام میں حکومت کی مدد کرنا ہو گی لہذا اگر ان مراکز میں کام کرنے والا کوئی بھی شخص چاہے وہ سرپرست ہی کیوں نہ ہو اگر اسلامی قوانین کے خلاف عمل کرے تو اسے فورا برطرف کیا جاے۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی(رح) نے 25 خرداد 1359 ہجری شمسی کو شہر تہران کے امام بارگاہ جماران میں وائس آف اسلامی جمہوریہ ایران کی انجمن کے اعلی حکام سے ایک ملاقات کے دوران ریڈیو اور ٹیلی ویژن کی نگرانی اور اسے اصلاح کرنے کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ آپ کو توقع نہیں رکھنی چاہیے کہ وہ مراکز جو پچاس سال سے صہیونی نظام کے تحت کام کر رہے تھے اتنے جلدی اسلامی مراکز میں تبدیل ہو جائیں گے ایسے مراکز کو اسلامی بنانے میں محنت اور صبر کی ضرورت ہے الحمد للہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد ان مراکز میں تبدیلیاں نظر آرہی ہیں لیکن ابھی بھی اسلام کے مطابق عمل نہں ہو رہا ہے لہذا ان مراکز کو فاسد افراد سے پاک کرنے کی ضرورت ہے یعنی ملک کے اہم مراکز میں ایسے افراد نہیں ہو نے چاہیے جو اسلام اور اسلامی قوانین کے خلاف عمل کرتے ہوں سب کو مل ان مراکز پر نظارت کرنی ہو گی پارلیمنٹ اور عدلیہ کو اس کام میں حکومت کی مدد کرنا ہو گی لہذا اگر ان مراکز میں کام کرنے والا کوئی بھی شخص چاہے وہ سرپرست ہی کیوں نہ ہو اگر اسلامی قوانین کے خلاف عمل کرے تو اسے فورا برطرف کیا جاے۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مجھے امید ہیکہ انشاء اللہ آپ سب کی کوشش سے یہ کام ہو گا میں نے ہمیشہ ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے بارے میں یہ بات کہی ہیکہ ان کو اصلاح کی ضرورت ہے وہ افراد جو اسلامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہے ہیں انھیں بر طرف کیا جاے مجھے امید ہیکہ اعلی حکام بہت جلد اس اہم مرکز کی اصلاح کریں گے فاسد اور بے دین افراد کی جگہ صالح اور مخلص افراد کو لایا جاے۔