امام خمینی

حضرت امام خمینی (رہ) نے ثابت کردیا کہ اسلام کے اندر بہترین سیاسی اور انتظامی صلاحیت موجود ہے

رہبر کبیر انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رہ) نے ایرانی عوام کی حمایت اور انقلاب اسلامی کے ذریعہ دنیا کے سیاسی نظام کو تہہ و بالا کرکے ایران میں قرآن اور سنت کے اصولوں پر اسلامی جمہوری نظام قائم کیا اور ثابت کردیا کہ اسلام بہترین طریقہ سے انسان کے سیاسی، سماجی ، اقتصادی اور جمہوری حقوق کی پاسبانی اور پاسداری کرسکتا ہے۔

حضرت امام خمینی (رہ) نے ثابت کردیا کہ اسلام کے اندر بہترین سیاسی اور انتظامی صلاحیت موجود ہے

رہبر کبیر انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رہ) نے ایرانی عوام کی حمایت اور انقلاب اسلامی کے ذریعہ دنیا کے سیاسی نظام کو تہہ و بالا کرکے ایران میں قرآن اور سنت کے اصولوں پر اسلامی جمہوری نظام قائم کیا اور ثابت کردیا کہ اسلام بہترین طریقہ سے انسان کے سیاسی، سماجی ، اقتصادی اور جمہوری حقوق کی پاسبانی اور پاسداری کرسکتا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی اردو سروس کے مطابق رہبر کبیر انقلاب اسلامی حضرت امام خمینی (رہ) نے ایرانی عوام کی حمایت اور انقلاب اسلامی کے ذریعہ دنیا کے سیاسی نظام کو تہہ و بالا کرکے ایران میں قرآن اور سنت کے اصولوں پر اسلامی جمہوری نظام قائم کیا اور ثابت کردیا کہ اسلام بہترین طریقہ سے انسان کے سیاسی، سماجی ، اقتصادی اور جمہوری حقوق کی پاسبانی اور پاسداری کرسکتا ہے۔

حضرت امام خمینی (رہ) دنیا کو محضر خدا سمجھتے تھے۔ انہیں خداوند عالم کے لطف و کرم اور وعدوں پر پختہ اور محکم بھروسہ اور ایمان تھا وہ قرآن مجید کی تعلیمات پر عملی طور پر گامزن تھے وہ معاشرے میں قرآنی تعلیمات کو فروغ دیکر اپنی الہی رسالت کو عملی جامہ پہنانے کے خواہاں اور کوشاں  تھے۔ اور اس سلسلے میں اللہ تعالی نے انھیں کامیابی اور فتح نصیب کی، حضرت امام خمینی (رہ) نے ایرانی عوام کو آزادی اور استقلال کے بہترین تحفے عطا کئے ۔ آچ ایرانی قوم استقلال کی بنا پر ترقی اور پیشرفت کی شاہراہ پر گامزن ہے۔

انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد ایران نے سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں خاطر خواہ پیشرفت حاصل کی ہے اورمعتبر بین الاقوامی اداروں کے اعداد و شمار کے مطابق ایران سائنس و ٹیکنالوجی اور طبی شعبوں میں دنیا کے اہم ممالک کی صف میں شامل ہوگيا ہے۔ اگر انقلاب سے قبل اور انقلاب کی کامیابی کے بعد کی صورتحال کا موازانہ کیا جائے تو معلوم ہوجائےگا  کہ ایران،  انقلاب اسلامی کی کامیابی سے قبل سیاسی، سماجی، اقتصادی ، فوجی اور ثقافتی لحاظ سے اغیار سے وابستہ تھا حتی ایرانی شاہ اور بادشاہ  کا انتخاب بھی غیر ملکی بالخصوص امریکی کیا کرتے تھے۔  لیکن انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد ایران نے سیاسی ، اقتصادی سماجی، ثقافتی اور فوجی لحاظ سے استقلال حاصل کرلیا اور آج ایران کے صدر اور پارلیمنٹ کے ممبران کو ایرانی عوام منتخب کرتے ہیں ایرانی عوام نے انقلاب اسلامی کی بدولت امریکہ کے ہاتھ ملک سے کاٹ دیئے ۔ آج ایران پر امریکہ کی حکمرانی نہیں بلکہ آج ایران پر ایرانی عوام کی حکمرانی ہے۔

ایران آج ہر شعبہ میں ترقی اور پیشرفت کی سمت گامزن ہے آج ایران اپنے فیصلے خود کررہا ہے ایرانی مسلح افواج ملک کے دفاع کے لئے امریکہ کی دست نگر نہیں بلکہ اپنے جوانوں کی توانائیوں اور صلاحیتوں کی بدولت ہر شعبہ میں اغیار سے بے نیاز ہے۔

حضرت امام خمینی (رہ) نے سخت شرائط میں ایران کے اندر اسلامی جمہوری نظام  قائم کرکے دنیا پر ثابت کردیا کہ اسلام کے اندر بہترین سیاسی اور انتظامی صلاحیت موجود ہے اور اسلام ، مشرق و مغرب کی سیاسی اور انتظامی  پالیسیوں سے بے نیاز ہے۔ اسلامی انقلاب کا طرہ امتیاز یہ ہے کہ اس نے فلسطینیوں کی بے باک حمایت کا آغاز کردیا اور اسرائیلی سفارتخانہ کی جگہ فلسطینی سفارتخانہ کھول دیا یہ انقلاب اسلامی کی آزادانہ سیاسی پالیسی کا حصہ ہے۔

آج  رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی امام خامنہ ای استقامت اور پائداری کے ساتھ حضرت امام خمینی (رہ) کے اہداف کی سمت گامزن ہیں اور اللہ تعالی کی مدد سے سامراجی طاقتوں خاص طور پر امریکہ کو ہر مرحلے پر شکست سے دوچار کررہے ہیں۔

ای میل کریں