یوم قدس اتنا اہم کیوں ؟
یوم قدس باطل کے سامنے حق کی صفیں بچھانے کا ایک نمونہ ہے: جمعۃ الوداع کو یوم قدس کے نام سے جب سے پکارا گیا ہے تو اس دن سے آج تک باطل طاقتوں نے اسے کمزور بنا کر پیش کرنے کی کوشش کی ہے لیکن حقیقت میں یوم قدس بتاتا ہے کہ یہ دن حق و باطل کی صفیں بچھنے اور ظلم کے سامنے عدالت کی صفیں بچھنے کا دن ہے، یہ جان لینا بھی ضروری ہے کہ یوم قدس صرف فلسطین سے متعلق نہیں ہے بلکہ امت مسلمہ کا دن ہے، یہ دن صہیونیزم جیسے کینسر کے خلاف تمام مسلمانوں کی فریاد کا دن ہے جس دن استعماری طاقتوں نے امت مسلمہ کو بہت بڑا صدمہ پہنچایا ہے۔ لہذا یوم قدس ایک عالمی دن ہے اور اس کے اندر ایک عالمی پیغام چھپا ہوا ہے۔ نیز یہ دن بتاتا ہے کہ امت مسلمہ ظلم برداشت نہیں کر سکتی اگرچہ اس کے پیچھے بہت بڑی بڑی عالمی و استعماری طاقتیں کیوں نہ ہوں۔
یوم قدس عالمی و جغرافیائی نقشہ سے فلسطین کو مٹانے میں بہت بڑی رکاوٹ ہے: یوم قدس اپنے حقیقی معنی میں ایک بین الاقوامی و اسلامی دن ہے ایسا دن ہے جس دن ایرانی قوم دوسری قوموں کے ساتھ مل کر حق بات کے لئے فریاد بلند کرتی ہے جسے چھپانے کے لئے کئی سالوں سے استعماری طاقتیں سرمایہ گزاری کر رہی ہیں اور امت مسلمہ اس دن اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے امریکہ و اسرائیل کی سازشوں کو ناکارہ بناتی ہے اور یہ چیز عالمی و جغرافیائی نقشہ سے فلسطین کو مٹانے میں بہت بڑی رکاوٹ ہے۔
یوم قدس مسئلہ فسلطین کو فراموش کرنے کی سازش کو ناکارہ بنانے کا دن ہے: یوم قدس بہت اہم دن ہے یہ دن مسئلہ فلسطین کو فراموش کرنے کی سازش کو ناکارہ بنانے کا دن ہے اور اس سازش کے دل پر لگنے والا تیر ہے۔ اس سازش کو ناکارہ بنانے کی ایک ایسی تحریک ہے جسے رچانے میں استعماری طاقتیں، صہیونیزم اور ان کے طرفدار متحد ہیں تا کہ اس طریقہ سے وہ کلی طور پر مسئلہ فلسطین کو فراموشی کے حوالے کرنے میں کامیاب ہو سکیں۔ اس دن امت مسلمہ جو کام کر سکتی ہے وہ فسلطین کے حق کے میں مظاہرے ہیں اور اسرائیلی مظالم کو پوری دنیا کے سامنے نمایاں کرنا ہے جو مختلف طریقوں سے انجام دئے جا سکتے ہیں۔ یوم قدس امام خمینی (رہ) کی ایک برجستہ یادگار ہے، جو اسلامی انقلاب اور ایرانی قوم کی مسجد اقصی سے وابستگی اور دلبستگی کی علامت ہے، یوم قدس کی برکت سے ہی ہم اس نام کو پوری دنیا میں زندہ کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں، بہت سی حکومتوں، سیاستوں نے اپنی پوری کوشش کی، رقم خرچ کی کہ مسئلہ فلسطین فراموش ہو جائے اگر جمہوری اسلامی ایران نے کوشش نہ کی ہوتی، اگر اس خبیثانہ سازش کے مقابلہ میں جمہوری اسلامی ایران نے پائداری کا ثبوت نہ دیا ہوتا تو شائد مسئلہ فلسطین کلی طور پر فراموشی کے حوالے کیا جا چکا ہوتا جس کی دلیل خود اسرائیل کا اعتراف ہے کہ فلسطینی پرچم کو ایران نے لہرایا ہے اور وہ ہماری تمام تر کوششوں میں بہت بڑی رکاوٹ ہے لہذا یوم قدس اس نام اور اس یاد کو زندہ کرنے کا دن ہے۔
یوم قدس فلسطینی قوم محسوس کرتی ہے کہ امت مسلمہ ہمارے ساتھ ہے: یوم قدس بہت اہم دن ہے لہذا اس کی قدر و منزلت پہچاننے کی کوشش کرو، عالمی میڈیا اس کی عکاسی کس طرح کر رہا ہے اس سے ہمیں غرض نہیں ہے لیکن یہ حقیقت ہے کہ فلسطینی قوم اس دن محسوس کرتی ہے کہ امت مسلمہ ہمارے ساتھ ہے نیز قید خانوں کی سلاخوں میں بند فلسطینیوں کا عقیدہ ہے کہ ان کے حق میں امت مسلمہ کی فریادوں اور نعروں سے انہیں قوت و طاقت محسوس ہوتی ہے اور ان کے اندر پائداری و استقامت کا جذبہ پیدا ہوتا ہے نیز جیلوں میں بند فلسطینیوں کو تنہائی کا احساس نہ ہو اور بیت المقدس اور فلسطین کے دوسرے شہروں میں اسرائیلی ظلم کا شکار ہونے والے مرد و عورتیں یہ محسوس کریں کہ امت مسلمہ ان کے ساتھ ہے۔ لہذا پوری دنیا میں برپا کئے جانے والے مظاہروں کی بہت بڑی اہمیت ہے اور یہ تحریک بہت بڑی تحریک ہے۔ اگر سبھی عربی حکومتیں اور اسلامی حکومتیں پائداری اور ثابت قدمی کا ثبوت دیں تو اسرائیل کے اندر جرأت پیدا نہیں ہو پائے گی کہ وہ اس طرح کے ظالمانہ اور جابرانہ قدم اٹھائے، یہ ایک اہم فریضہ ہے اس سلسلہ میں کسی کو کوتاہی سے کام نہیں لینا چاہئے کیونکہ خداوندمتعال کے نزدیک جواب دہ ہونا پڑے گا۔
یوم قدس امت مسلمہ کی رگوں میں خون دوڑانے کا دن ہے: یوم قدس کی تحریک کو امام خمینی (رہ) نے آغاز کیا اور الحمد للہ آئے دن یہ تحریک اپنے مقاصد کی جانب گامزن ہے اور یہ ایک با معنی تحریک ہے یہ صرف ایک مظاہرہ نہیں ہے بلکہ ایسا خون ہے جو امت مسلمہ کی رگوں میں دوڑتا ہے لہذا اسلامی ممالک کے کاندھوں پر بہت سے فرائض ہیں اور امید ہے کہ خداوندمتعال اس فریضہ کو نبھانے میں ان کی ہدایت کرے نیز انہیں انجام دینے میں ان کی مدد فرمائے۔
یوم قدس ایرانی قوم کا تمام اقوام کے لئے نمونہ عمل بننے کا دن ہے: ایرانی قوم یوم قدس کے دن ایسا کام انجام دیتی ہے جو تمام اقوام کے لئے نمونہ عمل ہے اس نے یوم قدس کی اہمیت سب پر عیاں کر دی ہے لہذا دوسروی قوموں کو بھی اس پرچم کو بلند کرنے کی مزید کوشش کرنی چاہئے تا کہ پوری دنیا میں مسلمانوں کے علاوہ دوسروں کو بھی معلوم ہو جائے کہ یہ مسئلہ اسلامی مسئلہ نہیں ہے بلکہ ایک عالمی مسئلہ ہے اور اسرائیل ایک غاصب حکومت ہے جس کا خاتمہ ہونا چاہئے۔
یوم قدس مسلمانوں کے متحد ہونے کا دن ہے: عصر حاضر میں مسلمانوں کو جتنا متحد ہونے کی ضرورت ہے، شاید پہلے کبھی نہ تھی۔ اس لئے تمام عالم اسلام کو اتحاد کا ثبوت دینا چاہئے۔ نیز اگر مسلمانوں پر کہیں ظلم ہو رہا ہو تو اس کے قصور وار ہم مسلمان خود ہیں۔ آپس منافرت، ایک دوسرے پر تہمت و بہتان مسلمانوں کی عادت بن چکی ہے یاد رکھیں دنیا میں جہاں کہیں بھی مسلمانوں پر ظلم ہو رہا ہے، وہ تمام مظلومین ہماری امید میں بیٹھے ہوتے ہیں کہ ہم جو آزاد ہیں اور آزادی کی قدر کو نہیں جانتے، ہوش میں آئیں اور ان مظلومین کی حمایت میں اٹھ کھڑے ہوں۔ لیکن اگر ہم ہی خواب غفلت میں پڑے رہیں تو یاد رکھیں کہ یہ آگ ہمیں بھی اپنی لپیٹ میں لے لے گی اور خدانخواستہ ایسا نہ ہو کہ پھر ہمارے جاگنے کا بھی فائدہ نہ ہو۔ مسئلہ فلسطین پر یہ سمجھ کر خاموش نہ بیٹھیں کہ اسرائیل نے صرف یہودیوں کو آباد کرنے کیلئے یہاں قبضہ کیا ہے بلکہ ہمیں اس کی وجوہات تلاش کرنے کی کوشش کرنا ہو گی۔ اور یہ سمجھنا ہوگا کہ یوم قدس مسلمانوں کے امتحان کا دن ہے۔