شیراز کے طلباء سے امام خمینی(رح) کا اہم پیغام
طا غوتی فوج نے فیضیہ کے مدرسے میں داخل ہو کر کمروں میں توڑ پھوڑاورغارت کی اس دن شیطانی اور الہی لشکروں کے درمیان مقابلہ تھا جس کے بعد ظاغوت کو میدان چھوڑ کر جانا پڑا ہم لوگ جو کبھی جمع نہ ہوتے ہمارے جمع ہونے کا امکان بھی نہیں تھا لیکن الحمد للہ ہم اس وقت اس مقدس مکان میں جمع ہیں اس وقت مرد، خواتین، علماء اور طلباء سب ایک ساتھ ہیں یہ اسلام کا ہم پر احسان ہے جس نے ہمیں ایک ساتھ متحد کیا ہے یہ اسلام ہی ہے جس نے ہمیں سڑکوں اور میدانوں میں ایک دوسرے کے ساتھ جمع کیا ہے ہمیں اس بات پر اللہ کا شکر کرنا چاہیے کہ جس نے ہمیں اسلام کی خدمت کرنے کی توفیق دی ہے اس تحریک کی بہت ساری برکات ہیں جن میں سے سب بڑی برکت یہ ہیکہ اس تحریک نے صہیونیزم نظام کی بنیادیں ہلا کر چوروں کو ملک چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔
امام خمینی پورتل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی حضرت امام خمینی نے 19 اردیبھشت 1358 کق قم میں شیراز کے طلباء سے ایک ملاقات کے دوران فرمایا کہ طا غوتی فوج نے فیضیہ کے مدرسے میں داخل ہو کر کمروں میں توڑ پھوڑاورغارت کی اس دن شیطانی اور الہی لشکروں کے درمیان مقابلہ تھا جس کے بعد ظاغوت کو میدان چھوڑ کر جانا پڑا ہم لوگ جو کبھی جمع نہ ہوتے ہمارے جمع ہونے کا امکان بھی نہیں تھا لیکن الحمد للہ ہم اس وقت اس مقدس مکان میں جمع ہیں اس وقت مرد، خواتین، علماء اور طلباء سب ایک ساتھ ہیں یہ اسلام کا ہم پر احسان ہے جس نے ہمیں ایک ساتھ متحد کیا ہے یہ اسلام ہی ہے جس نے ہمیں سڑکوں اور میدانوں میں ایک دوسرے کے ساتھ جمع کیا ہے ہمیں اس بات پر اللہ کا شکر کرنا چاہیے کہ جس نے ہمیں اسلام کی خدمت کرنے کی توفیق دی ہے اس تحریک کی بہت ساری برکات ہیں جن میں سے سب بڑی برکت یہ ہیکہ اس تحریک نے صہیونیزم نظام کی بنیادیں ہلا کر چوروں کو ملک چھوڑنے پر مجبور کر دیا۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے اسلامی تحریک کی برکات و آثار کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ اس تحریک کے برکات اور آثار بہت زیادہ ہیں لیکن ان برکات میں سے سب سے اہم برکت یہ تھی کہ اس تحریک کی وجہ صہیونیزم نظام کی بنیادیں لرز گئی اور چوروں کو ملک چھوڑ کر جانا پڑا اس انقلاب کی وجہ سے ہماری قوم کو آزادی نصیب ہوئی ہے جو کچھ ہمیں اس تحریک نے دیا ہے وہ کل تک ہمارے پاس نہیں تھا اس انقلاب سے پہلے ہماری قوم کو محبوس کر کے رکھا ہوا تھا ہم مدرسوں میں محبوس تھے لیکن اس تحریک اور انقلاب کے بعد ہمیں آزادی نصیب ہوئی ہے اب ہم اپنے مسائل خود حل کر رہے ہیں کوئی دوسرا ہمارے مسائل حل نہیں کر رہا ہے۔
اسلامی تحریک کے راہنما نے فرمایا کہ ابھی ہماری تحریک جاری ہے ہم ابھی ہم آدھے راستے میں ہیں ہم نے کافی حد تک اپنے راستے کے موانع کو برطرف کردیا ہے یہ لوگ ایران کی مہم شخصیتوں کو شہید کر کے اس تحریک اور انقلاب کو کمزور بنانے کی کوشش کر رہے ہیں لیکن انہیں معلوم ہونا چاہیے کہ ایران کا ہر جوان شہادت کا طلب گار ہے ہمارے مرد و خواتین شہادت کے لئے تیار ہیں۔