جناب خدیجہ سلام اللہ علیھا کی سخاوت
حضرت خدیجہ سلام اللہ علیھا کی ثروت اور مال نے صدر اسلام سے ہی اسلام کی پیشرفت اور ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے جس کا ایک اہم حصہ مکہ سے مدینہ کی طرف ہجرت کے دروران حضرت علی علیہ السلام نے خرچ کیا تھا پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں کہ خدیجہ کے مال سے زیادہ مجھے کسی کے مال سے فائدہ نہیں ہوا پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم تین اور تین راتیں غار ثور میں رہے امام علی علیہ السلام نے بھی رات کی تاریکی میں سفر کا سامان لئے ہوے غار ثور تک پہنچے وہاں پر پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے امیر المومنین علیہ السلام سے فرمایا کہ یا علی میرے بہت ساری امانتیں ہیں مکہ کے پہاڑ پر چڑھ کر لوگوں کو آواز دو جس نے محمد کے پاس کوئی امانت رکھی تھی وہ مجھ سے دریافت کر لے اور اس کے بعد خدیجہ کے بچے ہوے مال سے اپنے اور فاطمہ کے لئے اور بنی ہاشم میں سے جو بھی آپ کے ہمراہ آنا چاہتا ہے زاد سفر مہیا کر لیں۔
جماران خبر رساں ایجنسی کی وپورٹ کے مطابق حضرت خدیجہ سلام اللہ علیھا کی ثروت اور مال نے صدر اسلام سے ہی اسلام کی پیشرفت اور ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے جس کا ایک اہم حصہ مکہ سے مدینہ کی طرف ہجرت کے دروران حضرت علی علیہ السلام نے خرچ کیا تھا پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم فرماتے ہیں کہ خدیجہ کے مال سے زیادہ مجھے کسی کے مال سے فائدہ نہیں ہوا پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم تین اور تین راتیں غار ثور میں رہے امام علی علیہ السلام نے بھی رات کی تاریکی میں سفر کا سامان لئے ہوے غار ثور تک پہنچے وہاں پر پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے امیر المومنین علیہ السلام سے فرمایا کہ یا علی میرے بہت ساری امانتیں ہیں مکہ کے پہاڑ پر چڑھ کر لوگوں کو آواز دو جس نے محمد کے پاس کوئی امانت رکھی تھی وہ مجھ سے دریافت کر لے اور اس کے بعد خدیجہ کے بچے ہوے مال سے اپنے اور فاطمہ کے لئے اور بنی ہاشم میں سے جو بھی آپ کے ہمراہ آنا چاہتا ہے زاد سفر مہیا کر لیں۔
حضرت خدیجہ نے جہاں اپنا سب کچھ اسلام کی راہ میں خرچ کر دیا وہیں اسی اسلام کی خاطر بڑھاپے میں پیاس اور بھوک بھی برداشت کی جب مشرکان نے پیغٕبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم اور ان کے چالیس وفادار ساتھیوں پو اقتصادی پابنیدیاں عائد کی تھیں تو ان افراد میں پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی شریک حیات جناب خدیجہ بھی شامل تھیں جنہوں نے سخت گرمی میں بھوک اور پیاس برداشت کی گرمی کی شدت کی وجہ سے بنی ہاشم کے بچوں کے رونے کی آواز خانہ کعبہ کا طواف کرنے والوں کو سنائی دے رہی تھی جناب خدیجہ سلام اللہ علیھا بھی اسی دکھ اور رنج کے ساتھ اس دنیا سے رخصت ہو گئی۔