دیوان حضرت امام خمینی (رح)

رخ خورشید

دیوان حضرت امام خمینی (رح)

رخ خورشید

دیوان حضرت امام خمینی (رح)

 

ہے کمی اپنی جمال دوست گر مستور ہے

تو رخ خورشید دیکھے؟ چھوڑ یہ لاف و گزاف

پردہ پندار یا رب ! جو مری آنکھوں  پہ ہے

کاش بزم میکشاں  سے دوست کا ملتا پتہ

پردہ اسرار اٹھے گا توسب کھل جائے گا

تیرے کوچہ تک پہنچنے کی ملے کس طرح راہ

عشق کی واد ہے بے ہوشی و حیرانی کانام

جس نے رخ دیکھا ہے اس کا بند ہے اسکی زباں

چپ ہی ہم بیٹھیں  تو بہتر ہے کہ خود اس کی ثنا

ای میل کریں