انتظار اور ہم
تحریر: قمر عباس غدیری
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم: "أفَضـلُ الاَعْمَالُ مِنْ اُمَّتِيْ اِنْتَظَارُ الْفَرَج" میری امت میں سب سے زیادہ افضل ترین عمل انتظار فرج ہے۔۔ آج ہم اس شخصیت کا ذکر کریں گے جس کا انتظار رسول اللہ کی امت کا بہترین عمل قرار دیا گیا ہے مگر ایک ایسا انتظار کہ جس کا انتظار کیا جارہا ہو وہ خود اس انتظار میں ہیں کہ کب انہیں اِذن ظھور ملے گا اور وہ آئیں اور دوستان خدا کو فتنہ عصر سے نجات دلائیں ۔۔۔۔۔
انتظار کیسا ہونا چاہیئے ۔۔۔۔۔؟؟؟؟
کیا ہم واقعی منتظر ہیں۔۔۔۔؟؟؟؟
آئمہ کی نظر میں حقیقی منتظر کون ہے۔۔۔۔؟؟؟
انتظار اور ہماری ذمیداری۔۔۔۔...!!!!!
انتظارکیا ہے ۔۔۔۔۔۔!!!!!!!
ایک ایسا انتظار کہ
جو راتوں کی تاریکیوں میں آپ کی نیند کو غارت کردیتا ہے،
آپ کی آہ و نالا و فریاد اٹھتی ہے کہ ہمارے لئے ہمارے امام (عج) اتنے غمزدہ اور ناراحت ہیں، آیا ہم بھی اپنے امام (عج) کے لئے اتنے پریشان اور غمزدہ ہیں ۔۔۔۔؟؟؟؟
انتظار کہ جس کے ذریعے سے ایک منتظر انقلاب مھدی (عج) کے عملی مرحلے میں داخل ہو ۔۔۔۔۔۔۔
انتظار کہ جس کے ذریعے سے ایک منتظر مھدوی معاشرہ قائم کرنی کی کوشش کرے۔۔۔۔۔۔۔
منتظر آئمہ کی نظر میں:
امام حسن عسکری علیہ السلام فرماتے ہیں:
دیندار و مخلص لوگ آپ (عج) کے ظھور کے لئے اتنے مشتاق ہیں جیسے شام کو لوٹنے والا پرندہ اپنے گھر کو آنے کے لیئے مشتاق ہوتا ہے کیا ہم اتنے پریشان ہیں ۔۔۔۔؟؟؟
کیا ہم واقعی منتظر ہیں۔۔۔؟؟؟
مرحوم آیت اللہ تقی بہجت (رح)، حاج محمد علی فشندی ایک عارف ربانی انسان تھے ان کے بارے میں فرماتے ہیں کہ جب حاج محمد علی فشندی نے امام (عج) سے ملاقات کی، تب حاج علی فشندی نے مولا (عج) کی بارگاہ میں عرض کیا کہ:
مولا (عج) لوگ آپ سے توسل کر رہے ہیں
آپ کا انتظار کر رہے ہیں۔۔
آپ کے چاہنے والے آپ کا انتظار کر رہے ہیں اور آپ ظھور ہی نہیں کر رہے ہیں
وہ سخت ناراحت ہیں حالات سے۔۔۔۔۔
امام (عج ) نے دل کو ہلا دینے والا غمگین کردینے والا جواب دیا
"دوستان ما ناراحت نیستند "
میرے دوست میرے لئے غمگین نہیں ہیں"
اگر ہمیں کوئی پکارتا ہے تو بھی اپنی حاجت کے لئے پکارتا ہے:
امام (عج) نے باقاعدہ شکایت بھی کی کہ اگر ہمیں کوئی پکارتا ہے تو بھی اپنی حاجت کے لئے پکارتا ہے:
عاشقان محمد و آل محمد محبتوں کے بڑے دعویدار ہیں باقی ہر کوئی اپنی اپنی حاجت رکھتا ہے
کسی کو شادی کا مسئلہ ہے
کسی کو اولاد کا مسئلہ ہے
کسی کو اپنی نوکری کا مسئلہ درپیش ہے، امام زمانہ (عج) کو اگر کوئی پکارتا ہے تو کاروبار کے لئے، اپنی پریشانی کے لئے
امام قائم آل محمد (عج) کی پریشانی ہم میں سے کسی کو نہیں پتہ، ان کی پریشانی ہم اپنے پریشانی نہیں سمجھتے ۔۔۔!!!!!!!
آیت اللہ تقی بہجت (رح) فرماتے ہیں کہ:
اگر ہماری سب پریشانیاں ختم ہو جائیں اور ہر چیز دستیاب ہوجائے تو کیا ہم امام کو یاد کرینگے ۔۔۔...؟؟؟؟؟
ذرا سی قتل و غارت گری دیکھتے ہیں
امن و امان ختم ہوتا دیکھتے ہیں تو پریشانی آجاتی ہے تب کہتے ہیں کہ العجل العجل مولائی (عج)
اگر ہم کو سکون امن و امان سب چیزیں مہیا ہوں تو امام (عج) تو ہم امام کے ظھور کے لئے دعا کرنا چھوڑ دینگے
انتظار کون سی خصوصیات پیدا کرتا ہے:
انسان کو ایک ذمہ دار شخص بناتا ہے
انسان میں ایک جوش و ولولہ پیدا کرتا ہے
انسان کو ایک ایسی قوت عطا کرتا ہے جس سے وہ مشکلات کا ثابت قدمی کے ساتھ مقابلہ کرسکے
انسان کو صبر و استقامت کا درس دیتا ہے
انتظار اور ہماری ذمہ داری
ہمیں کیا کرنا چاہیئے امام (عج) کے غیبت میں ایک منتظر کیا کریں کون سے عمل سر انجام دے۔۔۔۔
معرفت:
امام (عج) کی غیبت میں سب سے پہلے ہمیں اپنے وقت کے امام (عج) کی معرفت ہونی چاہیئے، معرفت یعنی امام عج مجھ سے کیا چاہتے ہیں، امام (عج) کا غم کیا ہے
امام (عج) کی خوشی اور رضامندی کن چیزوں میں ہے۔
سپردگی:
زمانہ غیبت میں خود کو مولا کے سامنے ہر وقت سر تسلیم خم رکھنا، اپنے ہر عمل کو جانچنا، امام (عج) کی رضامندی اور خوشنودی کے لئے اپنے اعمال سر انجام دینا۔
جلد بازی اور اپنے بات کو امام (عج) کے فرامین پر مقدم نہ کرنا ہمیشہ اپنے سوچ میں تازگی رکھنا۔
محبت:
امام (عج) کو یاد کرکے امام (عج) کی دوری پر گریہ کرنا
امام (عج) کے دوستوں سے دوستی اور دُشمنوں سے دشمنی
امام (عج) کے دوستوں کی پریشانیاں دور کرنا ان کی مدد کرنا
ذکر:
اس ہر محفل اور مجلس میں شرکت کرنا جو امام (عج) کی یاد میں ہو
انتظار:
امام کے ظھور کے نزدیک جانا امید رکھنا
ظھور کی علامات کو اپنے ذھن نشین کرنا اور اس کا مشاھدہ کرتے رہنا
ظھور کے لئے دعا کرتے رہنا
نصرت کے لئے آمادہ رہنا
حاضر ہونے کا احساس
پرہیزگاری
خدایا ہمارے امام (عج) کا جلد ظھور فرما۔ (آمین)