امام خمینی

ایران کے جوانوں سے امام خمینی(رح) کو کیا امید تھی

میں آج پہلی مرتبہ اس مدرسے میں داخل ہوا ہوں اغیار کے خائن ہاتھوں نے ہمیں ایک دوسرے سے جدا کر رکھا تھا ہمارے اور آپ کے درمیان تفرقہ پیدا کیا ہوا تھا انہوں نے جب دیکھا کہ ایرانی قوم کے اتحاد سے انھیں نقصان ہوگا تو انہوں نے اس تفرقے سے فائدہ اٹھایا انہوں نے سالوں تک یونیورسٹیز اور دینی مدارس کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کی کوشش کی اب ہمیں سمجھنا چاہیے کہ اس تفرقے نے ہمیں کتنے دکھ دئے ہیں اور اس مختصر عرصے کہ اتحاد نے ہمیں کتنا عظیم گنج دیا ہے لہذا ہمیں اس اتحاد کو باقی رکھ کر اپنے دشمنوں کی ہر سازش کو ناکام بنانا ہو گا۔

ایران کے جوانوں سے امام خمینی(رح) کو کیا امید تھی

میں آج پہلی مرتبہ اس مدرسے میں داخل ہوا ہوں اغیار کے خائن ہاتھوں نے ہمیں ایک دوسرے سے جدا کر رکھا تھا ہمارے اور آپ کے درمیان تفرقہ پیدا کیا ہوا تھا انہوں نے جب دیکھا کہ ایرانی قوم کے اتحاد سے انھیں نقصان ہوگا تو انہوں نے اس تفرقے سے فائدہ اٹھایا انہوں نے سالوں تک  یونیورسٹیز اور دینی مدارس کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کی کوشش کی اب  ہمیں سمجھنا چاہیے کہ اس تفرقے نے ہمیں کتنے دکھ دئے ہیں اور اس مختصر عرصے کہ اتحاد نے ہمیں کتنا عظیم گنج دیا ہے لہذا ہمیں اس اتحاد کو باقی رکھ کر اپنے دشمنوں کی ہر سازش کو ناکام بنانا ہو گا۔

امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق اسلامی انقلاب کے بانی امام خمینی(رح) (17 اسفند 1357 شمسی) کو قم میں حکیم نظامی اسکول کے فارغ التحصیل سے ایک ملاقات کے دوران فرمایا کہ میں آج پہلی مرتبہ اس مدرسے میں داخل ہوا ہوں اغیار کے خائن ہاتھوں نے ہمیں ایک دوسرے سے جدا کر رکھا تھا ہمارے اور آپ کے درمیان تفرقہ پیدا کیا ہوا تھا انہوں نے جب دیکھا کہ ایرانی قوم کے اتحاد سے انھیں نقصان ہوگا تو انہوں نے اس تفرقے سے فائدہ اٹھایا انہوں نے سالوں تک  یونیورسٹیز اور دینی مدارس کو ایک دوسرے سے الگ کرنے کی کوشش کی اب  ہمیں سمجھنا چاہیے کہ اس تفرقے نے ہمیں کتنے دکھ دئے ہیں اور اس مختصر عرصے کہ اتحاد نے ہمیں کتنا عظیم گنج دیا ہے لہذا ہمیں اس اتحاد کو باقی رکھ کر اپنے دشمنوں کی ہر سازش کو ناکام بنانا ہو گا۔

اسلامی انقلاب کے بانی نے جوانوں کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ مجھے آپ جوانوں سے امید ہیکہ مجھے امید ہیکہ ہمارے ملک کی تقدیر اب آپ ہی کے  ہاتھوں سے لکھی جاے گی اور یہی ہاتھ ہمارے ملک کی حفاظت کریں گے مجھے امید ہیکہ ہمارے ملک جوان اپنے علم اور نیک عمل سے اپنی مشکلات پر غلبہ پا لیں گے ہم نے اب تک تو لمبا سفر طہ کر لیا ہے اور انشاء اللہ اسی اتحاد سے اس سفر کو آگے بڑھائیں گے اور انشاء اللہ ہم ایمان اور اللہ پر توکل سے خائنین کو اس ملک نکالیں گے۔

رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے ملکی حالات کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ شاہ اور اس کے حامیوں نے اس ملک کو برباد کر دیا ہے لیکن اسب اس ملک کو بنانے کا وقت ہے اس ملک میں ہوئی خرابیوں کو درست کرنے کا وقت ہے آپ جانتے ہیں کہ پہلوی حکام نے آپ کو کس طرح پسماندہ بنا کر رکھا تھا تانکہ ہم دوسروں کے محتاج بنیں رہیں ہم علم میں بھی محتاج رہیں ہم اقتصاد میں بھی رہیں لیکن آپ جوان میری امید ہیں اس ملک کی امید ہیں کوشش کریں کہ اس کامیابی کو اور کامیاب بنائیں میں پہلی مرتبہ آپ لوگوں سے مل رہا ہوں پہلی مرتبہ آپ کی زیارت کر رہا ہوں اے میرے جوانو اس اتحاد نے آپ کو کامیاب بنایا ہے اسلامی جمہوریہ کی کامیابی راز یہی اتحاد ہے ہمیں اس اتحاد کو اسی طرح برقرار رکھنا ہو گا۔

ای میل کریں