صفائی کرتے اور دھوتے تھے

صفائی کرتے اور دھوتے تھے

صفائی کرتے اور دھوتے تھے

ایک دن آقا قرائتی نے مجھ سے کہا۔ ہم لوگ نوفل لوشاتو میں امام کے پاس تھے۔ اول صبح جب تجدید وضو کے لئے اٹھے تو وہاں پر دو تین ٹویلٹ تھا۔ ان میں سے ایک میں گئے تو دیکھا کہ بہت گذرا ہے۔ دل نہیں چاہا اور انتظار کرنے لگے کہ دوسرا خالی ہو تو جاؤں۔ اس وقفہ میں متوجہ ہوا کہ ایک صاحب سر پر عرقچین رکھے میرے پاس سے گذرے ہیں اور اسی باتھ روم میں داخل ہوئے ہیں جس میں میں نہیں جاسکا تھا۔ بعد میں پتہ چلا کہ خود امام تھے کہ باتھ روم کے دروازہ کو کھول کر قبا کی آستین اوپر اٹھائی اور دامن کو سمیٹ کر اس جگہ کو پائپ سے صفائی کررہے تھے اور اسے دھورہے تھے۔

حجت الاسلام والمسلمین برہانی

ای میل کریں