حرم حضرت معصومہ سلام اللہ علیھا شیعوں کی پناہ گاہ ہے
امام خمینی(رح) قم میں پابندی کے ساتھ حضرت معصومہ سلام اللہ علیھا کے حرم میں حاضر ہو کر زیارت اور دعا پڑھتے تھے حتی کہ جس دوران امام(رہ) سلماسی مسجد میں درس تھے اس دوران بھی پابندی سے حضرت معصومہ سلام علیھا کی زیارت سے مشرف ہوتے تھے اور وہاں بیٹھ کر اپنے رب سے راز و نیاز کرتے تھے اگر امام (رہ) کو ملک بدر نہ کیا جاتا تو وہ قم میں ہی رہتے آپ ہمیشہ فرماتے تھے کہ قم ہی میرا اصلی گھر ہے امام (رہ) کبھی تہران میں وطن کے قصد سے نہیں رہے بلکہ آپ نے ہمیشہ قم ہی کو اپنا وطن مانا ہے قم سے آپ کی محبت کی اصلی وجہ حضرت معصومہ سلام اللہ علیھا کا حرم تھا۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق حجۃ الاسلام والمسلمین حسن پویا نے اپنے ایک انترویو میں کہا کہ ائمہ اطہار علیھم السلام کی ساری اولا قابل احترام ہے لیکن ان سب میں حضرت معصومہ سلام اللہ علیھا اور جناب زینب سلام اللہ علیھا کا ایک خاص مقام ہے لیکن میں یہاں جناب معصومہ سلام اللہ کی اہمیت اور فضیلت کی طرف اشارہ کرتے ہوے امام جعفر صادق علیہ السلام کی ایک حدیث نقل کروں گا جس میں امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں کہ أَلَا إِنَّ لِلْجَنَّةِ ثَمَانِیَةَ أَبْوَابٍ ثَلَاثَةٌ مِنْهَا إِلَی قُمَّ تُقْبَضُ فِیهَا امْرَأَةٌ مِنْ وُلْدِی اسْمُهَا فَاطِمَةُ بِنْتُ مُوسَی وَ تُدْخَلُ بِشَفَاعَتِهَا شِیعَتِی الْجَنَّةَ بِأَجْمَعِهِمْ
امام علیہ السلام فرماتے ہیں آگاہ ہو جاو ہو کہ جنت کے آٹھ دروازے ہیں جن میں سے تین دروازے قم کی طرف کھولیں گے وہان ہماری ایک بیٹی مدفون ہو گی جس کا نام فاطمہ بنت موسی ہے اس خاتون کی شفاعت سے ہمارے شیعہ جنت میں داخل ہوں گے۔ اس کے علاوہ امام رضا علیہ السلام فرماتے ہیں کہ من زار المعصومہ بقم کمن زرانی، جس نے قم میں حضرت معصومہ سلام اللہ علیھا کی زیارت کی تو گویا اس نے میری زیارت کی۔
حجۃ الاسلام والمسلمین حسن پویا نے نے کہا اسلامی انقلاب کے بانی امام خمینی(رح) قم میں پابندی کے ساتھ حضرت معصومہ سلام اللہ علیھا کے حرم میں حاضر ہو کر زیارت اور دعا پڑھتے تھے حتی کہ جس دوران امام(رہ) سلماسی مسجد میں درس تھے اس دوران بھی پابندی سے حضرت معصومہ سلام علیھا کی زیارت سے مشرف ہوتے تھے اور وہاں بیٹھ کر اپنے رب سے راز و نیاز کرتے تھے اگر امام (رہ) کو ملک بدر نہ کیا جاتا تو وہ قم میں ہی رہتے آپ ہمیشہ فرماتے تھے کہ قم ہی میرا اصلی گھر ہے امام (رہ) کبھی تہران میں وطن کے قصد سے نہیں رہے بلکہ آپ نے ہمیشہ قم ہی کو اپنا وطن مانا ہے قم سے آپ کی محبت کی اصلی وجہ حضرت معصومہ سلام اللہ علیھا کا حرم تھا۔
واضح رہے کہ حالیہ دنوں میں ایران میں شائع کرونا بیماری کی وجہ سے ایران کی ریاست قم کے کچھ اعلی حکام نے بیماری کو روکنے کے لئے حضرت معصومہ کے حرم کو بند کرنے کی تجویز رکھی تھی جس کو خود قم کی عوام نے یہ بات کہتے ہوے مسترد کر دیا حضرت معصومہ سلام اللہ علیھا کا حرم پم سب کی پنا گاہ ہے یہاں سے کسی کو بیماری نہیں بلکہ شفاء ملتی ہے مذکورہ احادیث سے بھی یہ بات واضح ہو جاتی ہیکہ ائمہ اطہار اور ان کی اولاد کے مزار تمام بیماریوں کی شفاء کا مرکز ہیں۔