احمدآغا نوفل لوشاتو میں کس طرح مختلف نظریات کے اختلافات کو حل کرتے تھے۔
عقائد کے اعتبار سے بہت سارے گروپ ہیں کچھ نے شاہ کو سرنگون کرنے کے لئے امام (رہ) کی قیادت کو قبول کیا ہے لیکن ان کے حکومتی نطریہ سے متفق نہیں تھے۔
راوی: فاطمہ طبا طبائی
جماران خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی(رح) کی بہو محترمہ ڈاکٹر طبا طبائی اپنی ایک یاد داشت میں نقل کرتی ہیں کہ نوفل لوشاتو میں بہت تعداد میں مختلف زبان اور عقائد کے لوگ امام (رہ) کے پاس مراجع کرتے تھے وہاں پر موجود وسائل کے توسط سے ان کے آشکار اور پنہان اہداف کو پہچاننا بہت مشکل تھا ایسے حالات میں امام (رہ) کی جان کو بھی خطرہ تھا لیکن احمد نے اپنی ان ذمہ داریوں کو بہترین طریقے سے انجام دیا ان سب مسائل کے ساتھ دوستوں کے درمیان نظریاتی اختلاف بھی تھا جس کی احمد کو سب سے زیادہ فکر تھی نظریاتی اعتبار سے بہت سارے گروپ وہاں پر موجود تھے کچھ نے شاہ کو سرنگون کرنے کے لئے امام (رہ) کی قیادت کو قبول کیا ہے لیکن ان کے حکومتی نطریہ سے متفق نہیں تھے دوسری طرف طلاب یورپ میں رہنے والوں پر زیادہ اعتماد نہیں کر رہے تھے اور وہ بھی طلاب کے نظریات کی مخالفت کر رہے تھے احمد اغا ان سب کے پاس بیٹھتے تھے اور ان کی نظریات کو سن کر امام (رہ) تک منتقل کرتے تھے۔