حضرت زینب سلام اللہ علیھا کی شجاعت:رہبر کبیر انقلاب اسلامی
حضرت زینب سلام اللہ علیھا علی ع و فاطمہ س کی بیٹی اور پیغمبر اکرم ص کی نواسی ہیں حضرت زینب س کی تاریخ ولادت کے بارے میں مختلف روایات پائی جاتی ہیں ۔ ان میں سے معتبر ترین روایت کے مطابق آپ کی ولادت ٥ جمادی الاول سن ٦ ہجری کو مدینہ میں ہوئی آپ نہایت ہی بافضیلت خاتون تھیں ۔ اس کا اندازہ یہاں سے لگایا جا سکتا ہے کہ امام علی زین العابدین ع آپ کو عالمہ غیر معلمہ ایسی عالمہ جس نے کسی سے اکتساب علم نہیں کیا کے نام سے یاد کرتے تھے۔ آپ کے کمالات صرف علم تک ہی محدود نہیں بلکہ زندگی کے مختلف حصوں میں آپ کی شخصیت کے مختلف پہلو منظر عام پر آئے۔ جیسا کہ ہم کربلا اور اس کے بعد والے واقعات میں آپ کی شجاعت اور فن خطابت کا مشاہدہ کرتے ہیں ۔
امام خمینی پورٹل کی رپورٹ کے مطابق امام خمینی(رح) حضرت زینب سلام اللہ علیھا کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرماتے ہیں کہ زینب اس خاتون کا نام ہے جس نے ایک ایسے ظالم شخص کا مقابلہ کیا جس کے سامنے اگر مرد سانس لیتے تو وہ انھیں قتل کر دیتا تھا لیکن حضرت زینب سلام اللہ علیھا نے بغیر کسی خوف اور ڈر کے ایسے ظالم کا مقابلہ کیا اس کے خلاف قیام کیا اور ہر جگہ اس کی مذمت کی اور خود یزید کے دربار میں فرمایا کہ یزید تم انسان نہیں ہو ایک عورت کے اندر اس طرح کی شجاعت اور بصیرت ہونی چاہیے۔
اسلامی تحریک کے راہنما نے فرمایا کہ ایک عورت کے اندر جناب زینب سلام اللہ علیھا کی خصوصیات کا ہونا ضروری ہے الحمد للہ ہمارے زمانے کی عورتیں بھی جناب زینب سلام اللہ علیھا کی طرح ہیں انہوں نے بھی ظالم اور جابر حاکم کے خلاف قیام کیا ہے انہوں نے بھی اپنے ننھے منے بچوں کو اپنی آغوش میں اُٹھا کر اسلامی تحریک کو آگے بڑھایا ہے ہماری عورتوں نے بھی جناب زینب سلام اللہ علیھا کی طرح اپنے جوانوں کو اسلام کی راہ میں قربان کیا ہے۔
رہبر کبیر انقلاب اسلامی نے اسلام میں عورتوں کے مقام اور مرتبے کی طرف اشارہ کرتے ہوے فرمایا کہ اسلام نے عورت کو بہت بلند مقام اور مرتبہ دیا ہے اسلام نے ماں کے قدموں میں جنت کو قرار دیا ہے اسلام میں صنف کی کوئی اہمیت نہیں بلکہ اسلام کے نزدیک عمل مہم ہے اسلام نے عورت کو سماج میں مرد کے برابر کام کرنے کی اجازت دی ہے عورتیں بھی مردون کی طرح سیاست اور اقتصادی کاموں میں حصہ لی سکتیں ہیں اسلام نے عورت کو عزت دی ہے لیکن افسوس ہیکہ اس زمانے مییں مغربی ثقافت عورتوں کو تجارتی اجناس کی طرح استعمال کر رہی ہے مغربی ثقافت نے عورت کو اس کے روحانی اور اخلاقی مقام سے گرا دیا ہے مغربی ثقافت نے عورتوں کو مردوں کے ہاتھ کا بازیچہ بنا دیا ہے مغربی ثقافت عورتوں کو بی حجابی اور بی دینی کی طرف لے جا رہی ہے لیکن اسلام نے عورت کو مردوں کے برابر حقوق دیے ہیں۔