بھارت

پولیس کی مسلمانوں کو ملک چھوڑ دینے کی دھمکیاں

اترپردیش حکومت کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ کم ازکم ۲۳۰ نوٹس جاری کیے گئے ہیں جن میں سے اکثریت مسلمانوں کو بھیجے گئے ہیں

پولیس کی مسلمانوں کو ملک چھوڑ دینے کی دھمکیاں

خیبر صہیون تحقیقاتی ویب گاہ کے مطابق، بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی جانب سے متنازع شہریت قانون متعارف کیے جانے کے بعد ملک بھر میں مسلمانوں سمیت لاکھوں افراد کا احتجاج جاری ہے جبکہ حکام مسلمانوں کو مختلف طریقے سے دھمکا رہے ہیں۔

بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کی رہنما پریانکا گاندھی نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر میں یوپی پولیس کی ایک ویڈیو جاری کی جس میں دیکھا اور سنا جاسکتا ہے کہ کس طرح پولیس مسلمانوں کو دھمکا رہی ہے۔

ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پولیس افسر مسلمان شہریوں کو کہہ رہے ہیں کہ ‘میں آپ کو کہہ رہا ہوں کہ انہیں کہیں کہ پاکستان چلے جائیں’۔

دوسرے پولیس افسر کے الفاظ ہیں کہ ‘چند سیکنڈز میں آپ کا مستقبل اندھیرا ہوجائے گا’۔

پولیس افسر مسلسل دھمکاتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ ‘بھارت میں نہیں رہنا چاہتے، دور چلے جاؤ، تم کھاتے یہاں ہو اور گن کسی اور کے گاتے ہو’۔

ان کا کہنا تھا کہ ‘ان کے فوٹو لیے ہیں میں ان کو دیکھوں گا، میں یاد رکھوں گا اس بات کو، نوٹ کرلیں’۔

پولیس افسر کا کہنا تھا کہ ‘ایک دفعہ جب میں فیصلہ کرتا ہوں تو میں۔۔۔۔۔تک پہنچ سکتا ہوں، آپ یاد رکھیے گا’۔

پولیس افسر جاتے جاتے دھمکی آمیز لہجے میں کہہ رہے ہیں کہ ‘آپ کو اس کی قیمت چکانی پڑےگی’۔

رپورٹ کے مطابق ویڈیو میں پولیس افسر اخلیش نرائین سنگھ ہیں جو ضلع میرٹھ میں تعینات ہیں اور وہاں پر ۵ مسلمانوں کو قتل کیا گیا تھا جبکہ وہ مقتولین کے پڑوسیوں کو دھمکاتے ہوئے حکم دے رہے ہیں کہ پاکستان چلے جائیں۔

یاد رہے کہ بھارت کی شمالی ریاست اتر پردیش نے متنازع شہریت کے قانون کے خلاف احتجاج میں شریک ۲۰۰ سے زائد مظاہرین سے سرکاری جائیدادوں کو پہنچنے والے نقصان کے ازالے کا مطالبہ کرتے ہوئے ان کی جائیدادیں ضبط کرنے کی دھمکی دی تھی۔

اترپردیش حکومت کے عہدیداروں کا کہنا تھا کہ کم ازکم ۲۳۰ نوٹس جاری کیے گئے ہیں جن میں سے اکثریت مسلمانوں کو بھیجے گئے ہیں اور نوٹس میں کروڑوں کے نقصان کا دعویٰ کیا گیا ہے۔

بھارت میں ہونے والے مظاہروں کے دوران ہونے والی ۲۵ سے زائد ہلاکتوں میں سے ۱۵ سے زائد صرف اتراپردیش میں ہوئی تھیں جہاں مسلمان اور انتہا پسند ہندو گروپوں کے درمیان جھڑپیں ہوئی تھیں۔

واضح رہے کہ بھارت میں متنازع شہریت قانون کے خلاف پرتشدد احتجاج کا سلسلہ جاری ہے، جس میں اب تک درجنوں افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ مختلف ریاستوں میں احتجاج پر پابندی عائد کردی گئی ہے۔

ای میل کریں